تہران:ایران میں سبز انقلاب تحریک کے رہ نما مہدی کروبی نے سات سال سے جاری جبری نظر بندی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کرتے ہوئے اپنے اوپر مقدمے چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مہدی کروبی کی اہلیہ فاطمہ کروبی کے مطابق سات سال سے جاری جبری نظر بندی نے ان کی زندگی تباہ کردی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ان کے شوہر کے دو اہم مطالبات ہیں۔ اول یہ کہ ان کے گھر پرتعینات سیکیورٹی اہلکار وہاں سے نکالے جائیں۔ دوسرا یہ کہ اگر ان کی نظر بندی جاری رکھنی ہے تو ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔ انہیں عدالت جانے اور اپنے خلاف ریاست کے بلا جواز انتقامی ہتھکنڈوں کو بند کرانے کا حق حاصل ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی اپوزیشن رہ نما 2009میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد زیرعتاب ہیں۔ سبز انقلاب تحریک کے دو سرکردہ رہ نما مہدی کروبی اور میر حسین موسوی 2011ءسے اپنے گھروں پر نظربند ہیں جہاں انہیں دیگر بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔یہ ہی نہیں بلکہ نہ ان کے خلاف عدالت میں کوئی مقدمہ چلایا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کی غیر قانونی نظر بندی ختم کرنے کے لیے انہیں قانونی معاونت یا قانونی چارہ جوئی کا حق دیا جا رہا ہے۔