غزہ : اسرائیلی مظالم تھمنے کا نام نہیں لے رہے، غزہ کے مختلف علاقوں میں تازہ ترین فضائی حملوں اور بمباری سے پناہ گزینوں کے کیمپوں میں آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں مزید 45 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ شہداء میں ایک فلسطینی صحافی اور ایک ہی خاندان کے 10 افراد بھی شامل ہیں۔
المواصی اور خان یونس میں درجنوں خیمہ بستیاں مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئیں، جبکہ ریسکیو ٹیموں کو ملبے تلے پھنسے افراد تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اب تک جاری حملوں میں شہداء کی مجموعی تعداد 51 ہزار 25 ہوچکی ہے۔
ادھر شمالی غزہ میں حماس کے جنگجوؤں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی افواج پر حملہ کیا، جس میں 3 اسرائیلی ٹینک تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیل غزہ سے مکمل انخلا نہیں کرتا، اس وقت تک کسی بھی قسم کی جنگ بندی ممکن نہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی آمیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی غیر معینہ مدت تک غزہ کے "زیر قبضہ علاقوں" میں موجود رہیں گے، اور کسی بھی قسم کی انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی ادارے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کر چکے ہیں، تاہم زمینی حقائق تاحال تبدیل نہیں ہوئے۔