اسلام آباد: انسداد دہشت گری عدالت اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق سینیٹر شبلی فراز کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 27 اپریل تک توسیع کردی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کی سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق سینیٹر شبلی فراز، ایس ایس پی انویسٹیگیشنز اور تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔
جج طاہر عباس سپرا نے آئی او سے استفسار کیا کہ شبلی فراز آپ کو چاہیئے تفتیش کے لیے ، جس پر آئی او نے جواب دیا کہ اب تفتیش کی ضرورت نہیں رہی ۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ ایک ملزم کی چالان جمع ہونے سے پہلے بریت کی درخواست دائر ہوئی، بریت بھی ہوگئی ، ایک کے لیے تفتیشی کہہ رہا کہ شواہد موجود نہیں ہے باقی کا کیا ہوگا۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ 28 اپریل کو درخواست ضمانت پر دلائل سن لیں۔ جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ آپ کی حد تک تو چالان ہی نہیں آیا، آپ کی ضمانت کنفرم ہی نہیں ہوئی، ضمانت قبل از گرفتاری کو چالان کے ساتھ نہ جوڑیں، ضمانت پر دلائل دیں، میں چاہ رہا تھا آج ضمانتوں کا معاملہ حل ہو جاتا، باقی نہیں آئے تو کیا ہو سکتا ہے۔
اے ٹی سی جج طاہر عباس سِپرا نے سوال کیا کہ شبلی فراز کی جانب سے کون ہے؟ جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ شبلی فراز پر راولپنڈی کی عدالتوں میں 12 مقدمات پر سماعتیں ہیں، کچھ دیر میں آجائیں گے۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ اگر 12 ضمانتیں منظور ہوں لیکن ایک خارج تو کام تو پھر ہو گیا۔
بعد ازاں انسداد دہشتگری عدالت نے علی امین گنڈاپور و دیگر کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 27 اپریل تک توسیع کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس کے 12 مقدمات میں وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ضمانت منظور کی تھی۔