مظفر آباد: وزیراعظم آزاد کشمیر کے انتخاب کیلئے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں اختلافات سامنے آ گے ہیں۔
بیرسٹر سلطان محمود نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف بغاوت کرتے ہوئے فارورڈ بلاک قائم کر لیا تھا جس کے بعد وزارت عظمیٰ کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار کا مقابلہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور فارورڈ بلاک کے متفقہ امیدوار سے ہوگا۔
بیرسٹر سلطان گروپ نے چوہدری اخلاق اور چوہدری رشید کا نام وزارت عظمیٰ کیلئے پیش کیا ہے جبکہ اختلافات کی وجہ سے پی ٹی آئی کوئی نام فائنل نہ کرسکی۔
جب کے دوسری طرف مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے کہا کہ پاور شیئرنگ فارمولے کے تحت ہمارا اتحاد پیپلز پارٹی کے ساتھ تھا، اگر وزیراعظم کا امیدوار پیپلز پارٹی سے ہوتا تو ہم اسے ووٹ دینے کے پابند تھے لیکن پیپلز پارٹی نے فارورڈ بلاک سے معاملات طے کرتے وقت (ن) لیگ کو اعتماد میں نہیں لیا اور نہ ہی فارورڈ بلاک نے (ن) لیگ سے رابطہ کیا ہے، اگر صورتحال جوں کی توں رہی تو (ن) لیگ 7 ووٹ کے ساتھ اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہوگی۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کا رد عمل سامنے آنے کے بعد فارورڈ بلاک کی طرف بیرسٹر سلطان محمود نے رات گئے (ن) لیگ کے ساتھ مذاکرات شروع کر دیئے ہیں تاکہ انہیں فارورڈ بلاک کے امیدوار چودھری رشید کی حمایت پر آمادہ کیا جا سکے۔
آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے 52 اراکین میں سے 27 ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوسکتا ہے