کراچی: قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب میں انتخابات کیلئےمرکزی بینک نے 21 ارب روپے مختص کر دیے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو سیما کامل نے بتایا کہ الیکشن کیلئے فنڈز مختص کردیے ہیں لیکن اجراکا اختیاراسٹیٹ بینک کے پاس نہیں، فنڈزمختص کرنے سے پیسے اکاؤنٹ میں ہی موجود رہیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین قیصر احمد شیخ کی سربراہی میں ہوا جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل، وزیر مملکت برائے خزانہ، معاون خصوصی برائے خزانہ، وزارت خزانہ کے حکام کے ساتھ اسٹیٹ بینک کی قائم مقام گورنر بھی شریک ہوئیں۔ اجلاس میں عدالتی حکم کے الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کرنے کے فیصلے سے متعلق مشاورت کی گئی۔
دورانِ اجلاس وزیر قانون کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نے 21 ارب روپے مانگے تھے۔ کنسولیڈیٹڈ فنڈ کی ایک ایک پائی کا استعمال وفاقی حکومت کی مرضی ہے۔ سالانہ بجٹ میں انتخابات کے لیے فنڈز مختص نہیں کیے گئے تھے۔ وزارت خزانہ نے چارجڈ اخراجات کے لیے بل پیش کیا، قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے بل مسترد کردیا۔
کمیٹی کے رکن برجیس طاہر نے وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کو بریفنگ سے روک دیا، ان کا کہنا تھاکہ 63اے میں ترمیم کرکے ملک کا ستیاناس کیاگیا، سپریم کورٹ آرٹیکل 84 میں بھی اپنی مرضی کی ترمیم کرلے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کو 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے کی آج آخری تاریخ ہے۔