لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود احمد خان اور عطاء اللہ تارڑ نے پنجاب اسمبلی میں گزشتہ روز نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے دوران ہنگامہ آرائی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ذمہ داروں سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔لیگی رہنماؤں نے پنجاب اسمبلی میں غنڈہ گردی کو تاریخ کا سیاہ دن قرار دیدیا۔
پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ جو لوگ 2018 کے انتخابات میں ’سلیکٹ‘ ہوئے تھے وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں اقتدار میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ یہاں تک کہ خزانے کے تحائف کو بھی نہیں بخشا گیا۔ پنجاب میں آئین اور قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق) نے ایوان کے اقدار کی خلاف ورزی کی جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قوم کو گندی زبان سکھائی۔ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو ایوان میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی کارروائی میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔پنجاب اسمبلی میں کل جو کچھ ہوا وہ جمہوریت کے لیے بد ترین ہے۔ رانا مشہود نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کا اصل چہرہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں بے نقاب ہو چکا ہے۔یہ لوگ اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو پاکستان کی خوشحالی کی کوئی پرواہ نہیں، یہ ملک میں غربت، بے روزگاری اور اربوں ڈالر کے سکینڈلز کے ذمہ دار ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا۔انہوں نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تعداد پوری نہ ہونے کا بہانہ بنا کر انتخابات کو بار بار ملتوی کیا گیا۔لیگی رہنما نے پرویز الٰہی پر الزام لگایا کہ انہوں نے ایوان کی گیلریوں میں موجود اپنے پرائیویٹ غنڈوں کے ذریعے پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی گئی، ڈپٹی سپیکر کو متکبرانہ رویے کا نشانہ بنایا گیا۔پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ کرنے کے لیے گجرات سے گنڈوں کو بلایا گیا تاکہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کو مزید دو دن کے لیے موخر کیا جا سکے۔انہوں نے پرویز الٰہی سے کہا کہ وہ بڑھاپے میں جھوٹ بولنے سے گریز کریں۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پرویز الٰہی کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی گئی تھی لیکن ان کے بیٹے مونس الٰہی نے ان لوگوں کے ساتھ بدتمیزی کی جنہوں نے چوہدری برادران کو یہ پیشکش کی تھی۔انہوں نے اسمبلی جھگڑے کے دوران زخمی ہونے والے پرویز الٰہی کے بارے میں کہا کہ بعد میں آکسیجن ماسک اور بازو پر پٹی باندھ کر ایک مذاق کھیلا گیا۔عطا تارڑ نے کہا کہ ہمارے ایم پی اے طاہر جمیل کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے بازو پر شدید چوٹیں آئیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ چوہدری شجاعت ہمارے بزرگ ہیں، ہم دل کی گہرائیوں سے اس کا احترام کرتے ہیں۔ گزشتہ روز چوہدری شجاعت کی عزت کو بھی ٹھیس پہنچی جس پر افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ میں چوہدری پرویز الٰہی سے کہتا ہوں کہ آپ کے عمل سے پنجاب، اسمبلی اور سیاستدانوں کی ساکھ مجروح ہوئی ہے۔انہوں نے پرویز الٰہی کو اسمبلی کے معاملات مشاورت سے چلانے کا مشورہ دیا۔