لندن: یوں تو لیموں کے روز مرہ زندگی میں بے شمار فوائد ہیں مگر اب ماہرین نے اسے کینسر کے خلاف شیلڈ قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق بقیہ لیموں میں 22 ایسے اجزا مل چکے ہیں جو کسی نہ کسی طرح سرطان کو ناکام بناتے ہیں۔اس کے علاوہ لیموں کے چھلکوں میں بھی اینٹی کینسر اجزا پائے جاتے ہیں۔لیموں کے چھلکے میں جسم کے قدرتی دفاعی (امنیاتی) نظام کو مضبوط کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس طرح انسانی جسم کینسر جیسے مرض سے لڑنے کے قابل ہوجاتا ہے۔ لیموں ٹرپینس سے مالامال ہے جن میں سب سے قابلِ ذکر ڈی لیمونین ہے جو کینسر سے بچاتا ہے اور اسے دور کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
اس ضمن میں یونیورسٹی آف ایریزونا کے کینسر سینٹر نے ایک چھوٹی سی تحقیق کی ہے۔ اس مطالعے میں 43 ایسی خواتین کو شامل کیا گیا تھا جن میں کچھ عرصے قبل چھاتی (بریسٹ) کے سرطان کی شناخت ہوئی تھی۔ سرجری سے 2 سے 6 ہفتے قبل انہیں روزانہ دو گرام ڈی لیمونین کی مقدار دی گئی تھی۔ان خواتین میں چھاتی کی رسولی بنانے والے اہم بایومارکرز کی تعداد میں 22 فیصد کمی دیکھی گئی جن میں کینسر کا پتا دینے والا اہم بایومارکر سائیکلین ڈی ون بھی شامل تھا۔اس بنیاد پر ماہرین کہہ رہے ہیں کہ اگر خواتین لیموں کا باقاعدہ استعمال جاری رکھیں تو اس سے چھاتی کے سرطان کاخطرہ 50 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔
لیموں کے تازہ چھلکوں کے باریک ٹکڑوں میں بھی یہ خاصیت دیکھی گئی ہے کہ ان میں موڈیفائیڈ سٹرس پیکٹن (ایم سی پی) کی وسیع مقدار بھری ہوتی ہے۔ ایم سی پی فوری طور پر خون میں شامل ہوجاتا ہے اور نظامِ ہاضمہ کا حصہ بن جاتا ہے۔ اسے چھاتی، پروسٹیٹ اور جلد کے سرطان کے خلاف موثر دیکھا گیا ہے۔ یہ کینسر کے خلیات کے پھیلنے کی رفتار کو سست کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ لیموں میں موجود دیگر اہم اجزا منہ، غذائی نالی، پیٹ اور حلق کے کینسر کو روکنے میں مددگار ہوتے ہیں۔