لاہور: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی بند ہونی چاہئے اور انہیں اپنے فیصلے خود کرنے کا حق دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی منظم نسل کشی ہو رہی ہے‘ عالمی برادری کو اس کا فوری نوٹس لینا اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق فوری طور پر مسئلہ حل کرانا چاہئے۔
انہوں نے یہ باتیں پیر کو لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالباسط اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان سے لاہور چیمبر میں ملاقات میں کہیں۔ اس موقع پرلاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالباسط اور نائب محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ پاکستان کی تاجر برادری کشمیری عوام کی بھرپور حمایت اور بھارتی ظلم و بریریت کی سختی سے مذمت کرتی ہے‘ عالمی برادری کو کشمیر میں معصوم لوگوں کی ہلاکتوں اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی کے معاملے پر خاموش تماشائی کا کردارا دا نہیں کرنا چاہئے‘ بھارتی فورسز کی بربریت کی وجہ سے پورے خطے میں بے چینی پھیل رہی ہے۔
لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کشمیر کے معاملے پر عالمی برادری کے کردار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرے اور کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں کے عین مطابق حل کرائے‘ اگر فوری طور پر ایسا نہ کیا گیا تو کوئی بدترین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بے گناہ معصوم لوگوں کی ہلاکت کسی طرح بھی قابل قبول نہیں‘ پاکستان کی کاروباری برادری اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی غیر ذمہ داری خطے میں امن کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ تنازعہ ہے جس نے نہ صرف خطے میں تناﺅ کو جنم دیا ہے بلکہ یہ عالمی امن کیلئے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اب کشمیر میں انسانی حقوق کی مزید پامالی نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر زور ڈالے کہ وہ کشمیری عوام کو آزادی کے بنیادی حق سے محروم نہ کرے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان کی تاجر برادری کشمیری بہن بھائیوں کو بھرپور سپورٹ کرتی ہے اور ان کے حقوق کی پامالی کے خلاف ہر فورم پر بھرپور آواز اٹھاتی رہے گی۔ پاکستانی عوام نے کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف بھرپور آواز اٹھا کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔