اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ ہم سب کو ایک ایک قدم پیچھے ہٹناہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ کس چیز میں فائدہ ہے اور کس چیز میں نہیں ہے۔ نوید قمر نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم سب کو ایک ایک قدم پیچھے ہٹناہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ کس چیز میں فائدہ ہے اور کس چیز میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسد قیصر کی بہت عزت کرتا ہوں، انہوں نے ایسا تاثر دیا کہ ایک پارٹی کی جیت ہوئی ہے اور ایک کی شکست لیکن اگر جیت ہوئی ہے تو پوری پارلیمنٹ کی ہوئی ہے اور اگر شکست بھی پارلیمان کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عمل ابھی چلےگا، بیٹھ کر تو دیکھیں کیا قابل قبول ہے اور کیا نہیں، بلاول بھٹو نے بھی مولانا فضل الرحمان سے بھی یہی بات کی تھی آپ دیکھ لیں کون سے بات سمجھ آتی ہے اور کون سی نہیں، مانتا ہوں سب کی اپنی سیاست ہوتی ہے اور بعض مواقع پر ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ یہ ٹھیک نہیں ہے لیکن ہم اس پر پوزیشن لیتے ہیں کیوں کہ وہ اس وقت ہمارے حق میں ہوتی ہے۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ میڈیا میں جو ڈرافٹ گردش کررہا ہے، یہ وہ ڈرافٹ نہیں ہے اس میں بہت سے چیزوں ہر ہمیں بھی اعتراض ہے جب کہ ہم کوئی شب خون نہیں مارنا چاہتے تھے، ہمارا دل بھی وہی کرتا ہے جو آپ کا کرتا ہے۔
نوید قمر نے کہا کہ اگر تصور ٹھیک ہوگا تو ذاتی شخصیات کی بات نہ کریں کہ یہ جج آئے گا تو ہمارے فائدہ کا ہوگا یا یہ جج ہمیں نقصان دے گا، تمام ججز قابل احترام ہیں، اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ کے لیے بھی ہمارے دل اتنی ہی عزت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اچھی چیز بھی غلط طریقے سے کرنے جائیں تو اس کے نقصانات ہوتے ہیں، میں خود اٹھارویں ترمیم سمیت دیگر اہم معاملات کا حصہ رہا ہوں اور یہ بھی وہ کام ہے جو سب کی مشاورت سے ہی ہوسکے گا، اس کے بغیر نہیں ہوسکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈرافٹ ابھی اس اسٹیج پر ہے جس میں مختلف تجاویز سامنے آئی ہیں، بطور سیاسی جماعت پیپلزپارٹی نے بہت سے تجاویز کو مختصر کرکے 3 یا 4 پر کہا کہ ہم اس سے زیادہ نہیں کرسکتے، ہمارا کام ہے اس ادارے کو مضبوط کرنا کیوں کہ یہ کمزور ہوگا تو ہم سب ہوں گے۔