اسلام آباد: شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ جانے والے وفد میں وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی عدم موجودگی نے کئی سوالات اٹھا دئیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے خصوصی طیارے میں ازبکستان روانگی اور وہاں پہنچنے کے مناظر میں صرف وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ان کے ہمراہ نظر آئے۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی مصروفیات میں بھی وزیراعظم کے ہمراہ یہ دونوں وزراءہی تھے تاہم روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کے موقع پر بلاول بھٹو موجود تھے اور وزیراعظم نے روسی صدر سے ان کا تعارف بھی کرایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے ازبکستان جانے کیلئے علیحدہ سفر کیا تاہم اس کی وجوہات اور تفصیلات سامنے نہیں آئیں جبکہ یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ انہوں نے یہ فضائی سفر نجی طیارے سے کیا تھا یا کسی ائیرلائن کے ذریعے کیا۔
یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ الگ سفر کر کے ازبکستان پہنچنے والے وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اکیلے تھے یا پھر ان کے ہمراہ کوئی اور بھی حکومتی شخصیت تھی کیونکہ وزیراعظم کے ساتھ جانے والے ارکان کی تفصیلات بھی سامنے نہیں آئیں۔
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا کہ ’بلاول نے شہباز کے جہاز میں سمرقند جانا بھی پسند نہیں کیا۔‘
اصل تعیناتی کامسئلہPPPاورشہبازمیں پڑگیاہے۔عمران خان خوبصورت سوینگ کراکےالگ ہوگیاہے۔بلاول نےشہبازکےجہازمیں ثمرقندجانابھی پسندنہیں کیا۔پس پردہ مفاہمتی کوششیں15اکتوبرتک کامیاب ہوسکتی ہیں ورنہ سڑکوں پرجوڈوکراٹےہونگے۔MQMکی سیاست اسکےگلےپڑ گئی ہے۔وقت پرفیصلےنہ ہوں تووقت انتظارنہیں کرتا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) September 16, 2022