لورالائی: مولانا فضل الرحمان نے کہا پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کسی ادارے کے خلاف نہیں اور نہ ہماری کسی ادارے سے کوئی جنگ ہے۔
مولانا امیر زمان کی رہائش گاہ پر تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک میں جمہوریت کو اصل شکل میں بحال کرنا چاہتی ہے کیونکہ ملک میں سویلین حکومت کی شکل میں آمریت قائم ہے اور 2018 میں انتخابات نہیں بلکہ انتخاب ہوا جبکہ ہماری جدوجہد اسی سلیکشن کے خلاف ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کسی ادارے سے جنگ نہیں ہے بلکہ ملک میں صاف و شفاف الیکشن کے انعقاد تک ہماری تحریک جاری رہے گی اور آئین کے ساتھ کھیلنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں اور میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی قانون صحافت کو غلام بنانے کے لیے لاہا جا رہا ہے جبکہ ای وی ایم الیکشن میں دھاندلی کرانے کیلئے ایک پری پلان سازش ہے۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مسترد کر چکی ہیں اور انتخابی اصلاحات کے لیے اپوزیشن کی جماعتوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔
انہوں نے مولانا امیر زمان کی پارٹی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا پارٹی کا اثاثہ تھے اور اُن کے جانے سے جو خلع پیدا ہوا اُسے پُر کرنا ناممکن ہے۔
گزشتہ روز حب میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں استعفے نہ دینے کا طعنہ دینے والے عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے، پیپلزپارٹی کی پنجاب میں تبدیلی سے متعلق خواہش کے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے ’عدم اعتماد، عدم اعتماد، عدم اعتماد‘ کی گردان کی اور طنز کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد، ہماری رائے، ہماری رائے، بڑی عقل کی رائے توپھرپیش کریں نا، کیوں بیٹھے ہیں آرام کے ساتھ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو طعنہ دیتے ہیں اور استعفے کیوں پیش نہیں کرتے، یہ عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے؟ تگڑے ہو تو عدم اعتماد کیوں پیش نہیں کرتے۔ 6 ممبران پر عدم اعتماد کی بات نہیں کی ج اسکتی اور اس سے بڑی حماقت کی بات کوئی نہیں ہو سکتی۔