اسلام آباد : حکومت اور الیکشن کمیشن کے بعد الیکشن کمیشن اور نادرا آمنے سامنےآگئے ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے چیئرمین نادرا کے خط کا جواب دیدیا ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نادراکے خط سے ایساتاثر ملتا ہے جیسے الیکشن کمیشن اس کا ماتحت ادارہ ہو ۔آئی ووٹنگ کیلئے دواشاریہ چار ارب روپے کے نئے معاہدے سے قبل نادرا وضاحت کرے ۔آئی ووٹنگ کے ساڑھے چھ کروڑ روپے کے پہلے منصوبے کا کیا ہوا؟
نیو نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے نادرا کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے الیکشن انعقاد کے لیے کسی نئے طریقہ کار پر عملدرآمد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔
الیکشن کمیشن نادرا کی جانب سے اختیار کیے گئے لہجے پر مایوسی کا اظہار کرتا ہے ۔ نادرا کے خط کے لہجے سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ الیکشن کمیشن نادرا کا ماتحت ادارہ ہے اور ایسا تاثر ملتا ہے کہ نادرا الیکشن کمیشن کو حکم دے رہا ہے۔
خط میں مزید لکھا گیا ہے نادرا الیکشن کمیشن سے آئی ووٹنگ کے لیے 2.4ارب روپے کا نیا معاہدہ کرنا چاہتا ہے ۔ نادرا پہلے بتائے کہ اس نے آئی ووٹنگ کا سابق منصوبہ کیوں چھوڑا جس پر 6 کروڑ 65 لاکھ روپے خرچ ہو چکے تھے؟ اگر موجودہ نظام میں کوئی خامیاں تھیں تو ا سکا ذمہ دار کون ہے؟ کیا کسی پر ذمہ داری کا تعین کیا گیا؟
واضح رہے کہ نادرا نے الیکشن کمیشن کو کہا تھا کہ وہ آئی ووٹنگ کے حوالے سے نادرا کے مجوزہ نظام پر مثبت پیش رفت کرے۔