اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے متعلق سوال پر اسد عمر جواب نہ دے سکے اور اپنے ہی دیئے ہوئے بیان پر یوٹرن لے لیا۔
صحافی نے اسد عمر سے سوال کیا کہ آپ نے کہا تھا اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو میں وزیر نہیں رہوں گا۔ جس پر اسد عمر نے جواب دیا کہ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی تھی۔
ڈالر کی اڑان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت کو کم کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے مداخلت کی ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا آخری نکتہ ایکسچینج ریٹ مینجمنٹ تھا اور معاہدے کے تحت ڈالر کی قدر میں مارکیٹ کے مطابق اتار چڑھاو آنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا ایکسچینج ریٹ کو فری فلوٹ ہونا چاہئے اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے مداخلت کی ویلیو کی معلومات میرے پاس نہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 123روپے 30 پیسے فی لیٹر ہو گئی۔ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے ایک پیسے فی لیٹر اضافے بعد نئی قیمت 120 روپے 4 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت 5 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 92 روپے 26 پیسے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 5 روپے 92 پیسے فی لیٹر اضافے سے 90 روپے 69 پیسے فی لیٹر ہو گی۔