اپوزیشن نے فیٹف قانون سازی کو کرپشن کیسزسے بچانے کیلئے استعمال کیا، وزیراعظم

08:21 PM, 16 Sep, 2020

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں نہیں گیا۔ اپوزیشن نے فیٹف قانون سازی کو کرپشن کیسز سے بچانے کے لیے استعمال کیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اتحادی پارٹی ارکان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور آج ہمارے لیے بڑا اہم دن تھا، گرے لسٹ ہمیں وراثت میں ملی۔ بلیک لسٹ میں گئے تو پاکستان پر پابندیاں لگ سکتی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے باعث بلیک لسٹ میں گئے تو سارا دباؤ روپے پر پڑے گا۔ تحریک انصاف کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں نہیں گیا۔ موجودہ حالات میں امید تھی اپوزیشن فیٹف قانون سازی میں ساتھ دے گی۔ یہاں بتاتا چلوں کہ ساری اپوزیشن بری نہیں ہے۔ 

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بہتری کی ان کے لیڈروں کوکوئی فکر نہیں، قانون سازی کے دوران ہر قسم کی بلیک میلنگ کی کوشش کی گئیں، اپوزیشن کی 34ترامیم کا مطلب نیب کو دفن کر دو، اپوزیشن نے فیٹف قانون سازی کو کرپشن کیسزسے بچانے کے لیے استعمال کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ پاکستان نہیں پوری دنیا کا ایشو ہے۔ پیسہ لوٹنے والے منی لانڈرنگ کر کے پیسہ باہر بھیج دیتے ہیں۔ بھارت میں اربوں لوٹنے والے بھی لندن بیٹھے ہوئے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر غریب ملکوں سے امیر ملکوں میں منی لانڈرنگ کر کے بھیجا جاتا ہے۔ اسی طرح مے فیئر میں فلیٹ خریدے جاتے ہیں۔ انہی پیسوں سے ہسپتال بنائے جا سکتے ہیں، ٹی ٹیز کیس، پورا ایک منی لانڈرنگ کا ایک ریکٹ ہے۔

موٹروے زیادتی کیس کے حوالے سے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد بچوں کے ساتھ کیا گزری ہو گی، ریپ کے واقعات روکنے کے لیے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں۔ اس واقعہ کے مرکزی ملزم عابد نے پہلے بھی گینگ ریپ کیے۔

اسی حوالے سے بات کو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس واقعے سے موٹروے سانحے سے پورا ملک ہل گیا، جب سے یہ حادثہ ہوا سوچ رہے ہیں بہترین قانون سازی کی جائے۔ ایسی قانون سازی کرنا چاہتے ہیں جس سے خواتین، بچوں کو تحفظ مل سکے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عبرتناک سزاؤں کے حوالے سے بل تیار ہو رہا ہے، بل کو چند دنوں میں پیش کریں گے اور ایک ملزم کو پکڑ لیا، دوسرے کو بھی پکڑ لیں گے۔

کورونا وائرس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مجھے مودی کی طرح لاک ڈاؤن کا مشورہ دے رہی تھی۔ اپوزیشن کو کورونا سے نکلنے پر تھوڑی سی تو تعریف کرنی چاہیے تھی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت بھی کہہ رہا ہے کورونا پالیسی پاکستان سے سیکھنی چاہیے۔ پاکستان میں کیسز بھی کم اور اکانومی بھی بچا لی۔ اپوزیشن کا آج رویہ دیکھا جو میرے خدشات تھے وہ کنفرم ہو گئے۔

مزیدخبریں