ممبئی: بھارت میں بھوک کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ۔ عالمی ادارہ گلوبل ہنگر انڈیکس کی فہرست میں شامل 116 ملکوں میں سے بھارت 101 نمبر پر آگیا ، پاکستان کا نمبر 92 ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی ادارہ گلوبل ہنگر انڈیکس کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت بھوک سے متاثر ملکوں کی فہرست میں 116 ویں نمبر سے ترقی کرکے 101 نمبر پر آگیا ہے ۔
گلوبل ہنگر انڈیکس‘ فہرست کے مطابق بھارت اپنے پڑوسی ملکوں نیپال، بنگلا دیش اور پاکستان سے بھی کافی نیچے آچکا ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھوک سے متاثرین ملکوں میں نیپال 76 ، بنگلہ دیش 75 ، میانمار 71 نمبر پر ہے اور ان ملکوں میں بھی بھوک خطرناک حدتک بڑھ چکی ہے لیکن ان ملکوں نے بھوک کے خاتمے کے لئے بھارت کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دکھائی ہے ۔
عالمی ادارے کی رپورٹ میں پاکستان کا نمبر 92 ہے اور ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھوک کی شرح خطے کے دیگر ملکوں کی نسبت کم ہے ۔
عالمی ادارے کے اعدادوشمار سامنے آنے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔
اپوزیشن پارٹی کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے بھارتی وزیراعظم مودی کو طنزیہ مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی جی آپ نے غربت اور بھوک کا خاتمہ کرکے بھارت کو عالمی طاقت بنا دیا ہے ۔
بھارت میں بھوک کے خاتمے کے لئے سرگرم این جی او " ویپن "نے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی ترجیحات میں غریبوں کو ریلیف دینا نہیں ہے ۔
ترجمان ویپن کا کہنا تھا کہ حکومت کی ترجیحات میں بھوک کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ ایسے بڑے بڑے منصوبے ہیں جن سے پہلے سے ہی مراعات یافتہ طبقے کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔ غریبوں کے نام پر شروع ہونے والے پراجیکٹس سے فائدہ امیروں کو ہورہا ہے ۔
’