لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ماضی کی طرح آج بھی غیر جمہوری قوتوں کے خلاف لڑیں گے اور عوامی حکومت بنا کر رہیں گے
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسے کے لیے جاتے ہوئے وزیر آباد میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ماضی کی طرح آج بھی غیر جمہوری قوتوں کے خلاف لڑیں گے اور ہم تاریخی بےروزگاری، مہنگائی اور غربت کے خلاف نکلے ہیں۔ پی ڈی ایم کی شکل میں تحریک آپ کو ظالم حکمرانوں سے نجات دلائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’آج تمام اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان پاکستان کی نمائندگی کریں گے، موجودہ حکومت نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے، ہم مولانا فضل الرحمٰن، مریم نواز اور دیگررہنماؤں کے ساتھ مل کر پاکستان کی نمائندگی کریں گے، عوام ہمارے ساتھ ہیں ہم عوامی حکومت بنا کر رہیں گے اور ملک میں جمہوریت بحال کریں گے‘۔
اس سے قبل لالہ موسیٰ میں پریس کانفرس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی جلسے میں حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور عمران خان کے ذہن میں اگر کچھ ہے تو وہ صرف پی ڈی ایم ہے جبکہ ان کی ہر پریس کانفرنس اور تقریروں میں یہی موضوع ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور عہدیداروں کو حراساں کیا جا رہا ہے اور ان پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں اور گرفتار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے تھے کہ احتجاج کرنے والوں کو کنٹینرز اور کھانا فراہم کریں گے اور انہوں نے ہمارے راستوں میں ہی کنٹینرز رکھ دیے ہیں۔ وزیر اعظم بھوک، بیروزگاری کو قید نہیں کرسکتے اور آج گوجرانوالہ میں عوام کا سمندر آپ کو جواب دے گا کہ اس سلیکٹڈ کے جانے کا وقت آ چکا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عوام کو دعوت دیتے ہیں کہ پی ڈی ایم کا حصہ بنیں اور 70 سال سے جمہوریت کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو جواب دیں کہ پاکستان کی عوام غلام نہیں آزاد شہری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ 2020 میں بھی غیر جمہوری کوششیں جاری ہیں اور ایک جلسہ برداشت نہیں ہوتا۔
گلگت بلتستان میں آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’گلگت بلتستان میں انتخابات سے قبل دھاندلی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ میں حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ وہاں دھاندلی ہوئی اسے بالکل برداشت نہیں کریں گے۔ میں خود جا رہا ہوں وہاں اور ہر چیز کی خود نگرانی کریں گے اور اگر عوام کے مینڈیٹ کو نہیں مانا گیا تو انتخابات کے دوسرے روز ہی اسلام آباد پہنچ کر احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم 3 نسلوں سے پاکستان کی جدو جہد کر رہے ہیں اور قیادت سے کارکنوں تک قربانیاں دے چکے ہیں۔ اب فیصلہ کر لیا ہے کہ اب ہمارے خون کے ساتھ انصاف کرنا ہ وگا اور جمہوریت کو بحال کرنا ہو گا اس ملک کے عوام کے مسائل حل کرنے کا کوئی اور طریقہ نہیں۔