گوجرانوالہ، پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ، مریم نواز پنڈال میں پہنچ گئیں

گوجرانوالہ، پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ، مریم نواز پنڈال میں پہنچ گئیں

گوجرانوالہ: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے خلاف بننے والے اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) آج پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں اپنی پہلی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مختلف جماعتوں کے قافلے جلسہ گاہ پہنچ گئے اور مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز بھی جلسہ گاہ میں پہنچ گئی ہیں۔ 

رہنما (ن) لیگ مریم نواز قافلے کی شکل میں جاتی امرا سے گوجرانوالہ کے لیے روانہ ہو چکی ہیں جب کہ مختلف شہروں سے آنے والے لیگی کارکن بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ راستے میں ممکنہ رکاوٹیں ہٹانے کے لیے 2 کرینیں بھی مریم نواز کے قافلے کا حصہ ہیں۔

جلسہ گاہ روانگی سے قبل مریم نواز نے خطاب میں کہا کہ اللہ کا نام لے کر عوام کے لیے جدوجہد کرنے میدان میں نکلے ہیں، آج جمعہ کے مبارک دن پر 22 کروڑ عوام کے حقوق کے لئے نکلے ہیں،  سب کو دعوت دیتی ہوں کہ وہ باہر نکلیں اور اس ریلی میں شریک ہوں تاہم سرکاری و انتظامی ادارے اس قافلے کے راستے میں نہ آئیں۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی جلسے میں شرکت کے لیے لاہور سے گوجرانوالہ پہنچیں گے، روانگی سے قبل لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران فضل الرحمان نے عوام کی نمائندہ حکومت کی تشکیل کے لیے نئے الیکشن کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ آج حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز ہوگا، پاکستان میں اس وقت جعلی حکومت مسلط ہے جب کہ حکومتی نااہلی کی وجہ سےعوام پریشان ہیں۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلزپارٹی کی جی ٹی روڈ پر ریلی کی تیاریاں بھی مکمل ہوگئی ہیں، لالہ موسیٰ میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی تحریک کا باقاعدہ آغاز ہورہا ہے، پیپلز پارٹی کے قافلے کی قیادت میں خود کررہا ہوں، عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت کو گوجرانولہ کی سرزمین سے عوام کی آواز پہنچائیں گے، عمران خان کی بوکھلاہٹ سب کے سامنے ہے، اس نالائق نے پوری قوم کا جینا حرام کردیا ہے تاہم اب نااہل کے جانے کا وقت آچکا ہے۔

جلسے سے متعلق منتظمین اور انتظامیہ میں معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ماسک کے بغیر کوئی بھی شخص جلسہ گاہ میں داخل نہیں ہوگا اور شرکا کے درمیان 3 سے 6 فٹ کا فاصلہ ضروری ہے جب کہ 7 ہزار اہلکار سیکیورٹی فرائض سرانجام دیں گے۔ جلسہ گاہ میں قائدین کے لیے 80 فٹ لمبا اور 24 فٹ چوڑا اسٹیج تیار کیا گیا ہے اور لائٹس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

 اپوزیشن کی 11 جماعتوں کے اس اتحاد میں بڑی اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں اور اپوزیشن آج کے جلسے کو موجودہ حکومت کو گھر بھیجنے کے حوالے سے سنگ بنیاد کے طور پر دیکھ رہی ہے۔