لاہور: وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا پی ڈی ایم کی خواہش پر جلسے کی اجازت دی گئی، جلسے پر معاہدے کے مطابق عمل نہ ہوا تو قانونی کارروائی کریں گے۔
وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا اپوزیشن عوام کی جانوں کو خطرےمیں نہ ڈالے اور کوویڈ ایکٹ کے تحت جلسے پر پابندی لگا سکتے تھے، اپوزیشن کو قومی ذمہ داریوں کا بھی احساس کرنا چاہیئے اور ملک میں کورونا کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تحریری طور پر کہا گیا شرکا کو ماسک، سینیٹائزر فراہم کریں گے اور اب دیکھتے ہیں جلسے کے منتظمین کس حد تک ایس او پیز پر عمل کرتے ہیں۔
راجہ بشاورت کا کہنا تھا تحریری معاہدہ کر کے گرفتاریوں کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جلسہ گاہ میں لاکھوں لوگ جمع ہوں گے۔ چرچہ کیا جا رہا ہے کہ یہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہو گا لیکن اگر کوئی سمجھتا ہے کہ 30 ہزار کی گنجائش والے سٹیڈیم میں جلسہ کر کے تاریخ کا بڑا جلسہ قرار دے گا اور یہ اس کی خام خیالی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے خلاف بننے والے اپوزیشن کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) آج پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں اپنی پہلی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اس سلسلے میں مختلف جماعتوں کے قافلے جلسہ گاہ کی طرف پہنچ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ 20 ستمبر کو اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد تشکیل پانے والی 11 سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جو رواں ماہ سے شروع ہونے والے ’ایکشن پلان‘ کے تحت 3 مرحلے پر حکومت مخالف تحریک چلانے کے ذریعے حکومت کا اقتدار ختم کرنے کی کوشش کرے گی۔
ایکشن پلان کے تحت پی ڈی ایم نے رواں ماہ سے ملک گیر عوامی جلسوں، احتجاجی مظاہروں، دسمبر میں ریلیوں اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف ایک ’فیصلہ کن لانگ مارچ‘ کرنا ہے۔
مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے پہلے صدر ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف سینئر نائب صدر ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اس کے سیکرٹری جنرل ہیں۔