اسلام آباد : وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے صوبہ بلوچستان کی جیل انتظامیہ، ہوم ڈیپارٹمنٹ اور دیگر متعلقہ اداروں سے کہا ہے کہ وہ صوبہ میں جیلوں میں اصلاحات سے متعلق وفاقی محتسب کی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے پندرہ دن کے اندر رپورٹ پیش کریں۔
صوبائی اور ضلعی اوورسائٹ کمیٹیوں کی مہینے میں ایک اجلاس ہونا چاہےے، ڈاکٹر اور ماہرین نفسیات بھی مہینے میں ایک بار جیلوں کا دورہ کریں۔ وہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں سپریم کورٹ کی ہدایت پرجیلوں میں اصلا حات سے متعلق سفا رشات پر عملد رآمد کی سہ ما ہی رپورٹ پیش کرنے سے قبل صو بہ بلو چستان کی جیلوں سے متعلق اداروں کے ایک اجلا س کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وفاقی محتسب کے سیکرٹری ڈاکٹر جمال ناصر، ایڈیشنل سیکرٹری آفتاب اکبر درانی، سینئر ایڈوائزرز اعجاز احمد قریشی، حافظ احسان احمد کھوکھر، وفاقی محتسب کے افسران اور بلوچستان کے آئی جی جیل خانہ جات، ہوم ڈیپا رٹمنٹ، صوبائی محتسب اور ایڈووکیٹ جنر ل کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں اعجاز احمد قریشی اور حافظ احسان احمد کھوکھر نے تفصیلی بریفنگ کے بعد بلوچستان کے افسران سے کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کی صورتحال معلوم کی۔ اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ با قی تینوں صوبوں میں جیلوں کی اصلاح پر تو کافی پیش رفت ہوئی ہے مگر بلو چستان میں کام سست روی کا شکا ر ہے۔ اجلاس میں بلوچستان سے آئے ہوئے افسران کو ہدایت کی گئی کہ تمام متعلقہ اداروں سے معلو مات حاصل کر کے عملدرآمد کی تفصیلی رپورٹ پندرہ دن میں وفاقی محتسب کو پیش کی جائے۔ حافظ احسان احمد کھوکھر نے جیل اصلاحات کمیٹی کی سفارشات تفصیل کے ساتھ بتائیں۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے نمائندہ نے اجلاس میں بتایا کہ لورالائی میں جیل کی تعمیر کےلئے 250 ملین روپے کی منظوری ہو چکی ہے جبکہ اسکا پی سی ون پہلے ہی فائنل ہو چکا ہے نیز جیلوں میں سہولیات کی فراہمی کےلئے 24.5 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چمن میں قلعہ عبد اللہ کے مقام پر بھی جیل کی تعمیر کےلئے پانچ ایکٹر زمین مختص کر دی گئی ہے نیز صو بہ کی تمام جیلوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ وفاقی محتسب سید طاہر شہباز کو سپر یم کورٹ نے ہدایت کر رکھی ہے کہ وہ ملک بھر کی جیلوں میں اصلاحات کے عمل کی نگرانی کر یں اور اس حوالے سے سہ ما ہی رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کریں۔ وفاقی محتسب اگلی سہ ما ہی رپورٹ سے قبل بلو چستان میں جیلوں کی صورتحال سے متعلق اجلا س کی صدارت کر رہے تھے۔