میڈرڈ: سپین کے شمال مغربی جنگلات میں سمندری طوفان اوفیلیا کی وجہ سے پھیلنے والی آگ سے 3 افراد ہلاک ہوگئے۔
علاقائی حکومت کے سربراہ البرٹو نونیز نے بتایا کہ آگ 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے سبب تیزی سے پھیلی جس کی وجہ سے حالات اب تشویش ناک ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہزراوں کی تعداد میں آگ بجھانے والا عملہ، سپاہی اور مقامی لوگ شعلوں سے برسرپیکار ہیں۔ نگران نامی قصبے کے ڈپٹی میئر راقوئیل گرالڈز نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ دو افرادکو شعلون نے اس وقت اپنی لپیٹ میں لیا جب وہ اپنی وین میں بیٹھ کر فرار ہورہے تھے. دوسری طرف ایک ادھیڑ عمر شخص آگ سے متاثرہ علاقہ کاربالیڈا ڈی ایویا میں اپنے گھر کے پیچھے بنے سائبان میں مردہ حالت میں پایا گیا۔ہسپانوی حکام کا خیال ہے کہ 17 جگہوں پر لوگوں نے خود ہی آگ لگائی تھی جو بادطوفان سے پورے علاقے میں پھیل گئی۔
دوسری طرف پرتگال میں جنگلات کی آگ کی وجہ سے 6 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔ پرتگال کے وزیر اعظم انٹونیو کوسٹاکے مطابق 3700 فائر فائٹرز ملک کے مرکزی اور شمال حصوں میں پھیلی آگ سے26 مختلف جگہوں پر مقابلہ کررہے ہیں۔ پرتگال کے شہری تحفط کے ادارے نے 17 جون کو ملکی تاریخ کی مہلک ترین آگ میں ہلاک و زخمی ہونے والے افراد کے تعداد کی چار ماہ بعد تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مذکورہ آگ میں 64 افراد ہلاک اور 250 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔