اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کی سماعت کی جس میں تحریک انصاف کی جانب سے وکیل ثقلین حیدر اور درخواست گزار اکبر ایس بابر کی طرف سے وکیل احمد حسن پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے درخواست گزار کے سوالات پر پی ٹی آئی سے جواب مانگ لیا۔ درخواست گزار اکبر ایس بابر کا موقف ہے کہ فلاحی فنڈ کو سیاسی جماعت کے فنڈ میں استعمال کیا گیا۔ گلف سے آنے والی رقم تحریک انصاف تسلیم کرتی ہے مگر دستاویزات میں اس کا کہیں ذکر نہیں چیف الیکشن کمشنر کے استفسار پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ نے پارٹی فنڈنگ سے متعلق حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے ہائیکورٹ نے آرڈر کیا تھا کہ الیکشن کمیشن فنڈنگ کی تفصیلات کسی اور کو مہیا نہیں کرے۔ چیف الیکشن کمشنر نے سماعت 21 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا جب تک ہائیکورٹ فیصلہ نہیں کرتی تب تک ہم فنڈنگ کی دستاویزات کا جائزہ لیں گے۔ دوسری جانب درخواست گزار اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی فنڈنگ کا سراغ لگانے کیلئے امریکی ایف بی آئی سے رابطے کا اعلان بھی کیا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں