نور ولی محسود کا پاکستان میں چھپ کر داخل ہونے کا منصوبہ بے نقاب، دہشت گردوں کی ناکامیوں کا شاخسانہ

نور ولی محسود کا پاکستان میں چھپ کر داخل ہونے کا منصوبہ بے نقاب، دہشت گردوں کی ناکامیوں کا شاخسانہ

راولپنڈی: فتنہ الخوارج کے سرغنہ نور ولی محسود کا چھپ کر پاکستان میں داخل ہونے کا منصوبہ منظر عام پر آ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، نور ولی محسود نے پاکستان میں داخل ہونے کی تیاری مکمل کر لی تھی اور وہ شوال کے علاقے سے آ کر ایک ویڈیو ریکارڈ کرانے والا تھا، جس میں وہ دعویٰ کرتا کہ وہ پاکستان میں موجود ہے۔ تاہم، اس ویڈیو کو اُس وقت ریلیز کیا جائے گا جب وہ دوبارہ افغانستان واپس جا چکا ہوگا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ امکان بھی موجود ہے کہ نور ولی افغانستان میں ہی ویڈیو ریکارڈ کروا کر اسے پاکستان میں ہونے کا دعویٰ کر دے۔ اس سے قبل 13 نومبر 2024 کو نور ولی کی ایک آڈیو لیک ہوئی تھی، جس میں وہ نچلے درجے کے دہشت گردوں کو واپس نہ آنے کی دھمکی دے رہا تھا۔

ذرائع کے مطابق، 13 اور 14 نومبر کی درمیانی شب نور ولی محسود اور حاجی گل بہادر گروپ کے درمیان لڑائی ہوئی، جس میں خودکش حملے کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق، نور ولی کا پاکستان میں چھپ کر داخل ہونے کا ارادہ حالیہ ناکامیوں اور دہشت گردوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے دباؤ کا نتیجہ ہے۔ سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں اور انٹیلی جنس بیسٹڈ آپریشنز نے فتنہ الخوارج کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا، جس کے باعث نور ولی محسود کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نور ولی محسود کی قیادت میں خوارج کی بڑی تعداد ناخوش ہو چکی ہے اور اس کا واضح ثبوت اُس کی آڈیو لیک ہے، جس میں وہ اپنے ہی گروہ کے افراد کے ساتھ سخت رویہ اپناتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی قیادت کی حکمت عملی اور ناکامیوں نے اس کے حمایتیوں کو مایوس کر دیا ہے۔

مصنف کے بارے میں