اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سزاؤں کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کردی ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ اکیس نومبر کو نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت کریگا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بینچ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت کرے گا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے دسمبر دو ہزار اٹھارہ کو العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں انھیں باعزت بری کر تے ہوئے دس سال کیلئے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی، ان کے نام تمام جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔ ساتھ ساتھ تقریباً پونے چار ارب روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ فیصلے کیخلاف لیگی سربراہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور بعد ازاں عدالت عالیہ نے العزیزیہ ریفرنس مشروط طور ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیاتھا۔ عدم پیشیوں کے باعث نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر ان کی اپیل کو خارج کیا گیا تھا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جولائی دو ہزار اٹھارہ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو اسی لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو بیس لاکھ پاؤنڈ جرمانہ کیا تھا اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف لیگی سربراہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور عدالت عالیہ نے احتساب عدالت کی طرف سے ملنے والی سزا معطل کرنے کا حکم سنایا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ پہلے ہی ایون فیلڈ ریفنرس میں شریک ملزم مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بری کرچکی ہے جبکہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر ان کی سزا کیخلاف اپیلوں کو خارج کردیا گیا تھا۔ گزشتہ ماہ اکتوبر میں سابق وزیر اعظم نواز شریف وطن واپس آئے تھے اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے دونوں ریفرنسز میں اپیلیں بحال کرنے کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔