سائفر کیس: شاہ محمود کو ریلیف نہ مل سکا، سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

سائفر کیس: شاہ محمود کو ریلیف نہ مل سکا، سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ
سورس: File

اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ سابق وزیر خارجہ نے سائفر کیس میں ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 8 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔استغاثہ نے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی تھی۔

 
اس سے قبل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابولحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت عالیہ سے رجوع کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کی تھی۔

چیف جسٹس عامر فاروق آج محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد کی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ سے سائفر کیس میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے وائس چیئر مین و سابق وزیر خارجہ نے ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کی درخواستِ ضمانت آئندہ ہفتے دائر کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی کی لیگل ٹیم اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی تصدیق شدہ نقل کا انتظار کر رہی ہے اور فیصلےکی تصدیق شدہ کاپی ملتے ہی سپریم کورٹ میں درخواستِ ضمانت دائر کی جائے گی۔

یاد رہے کہ سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی پہلے ہی ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر چکے ہیں۔

 واضح رہے کہ وائس چیئرمین پی ٹی آئی جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالا جیل میں قید ہیں۔

مصنف کے بارے میں