غزہ: غزہ میں اسرائیل کا نہتے فلسطینیوں پر ظلم ڈھانے کا سلسلہ نہ رک سکا۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے وسط میں صبرا محلے میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 50 کے قریب فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق وسطی غزہ میں نوصیرات پناہ گزین کیمپ میں ملائیشین اسکول کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں تین فلسطینی شہید اور درجنوں شہری زخمی ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن ٹاورز کو بھی نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک بچہ شہید جبکہ متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فضائی حملے کےنتیجے میں فلسطینیوں کو مواصلاتی بندش کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے ایک دوسرے سے رابطہ قائم کرنا اور زخمیوں کو اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینسز کو بلانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جاری جنگ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر طویل المدتی وقفوں اور غزہ کی پٹی میں امداد کی فراہمی کے مطالبے پر مبنی قرارداد منظور کر لی تاہم اسرائیل نے اس قرار داد کو مسترد کر دیا ہے۔
یہ قرار داد مالٹا کی طرف سے پیش کی گئی جس کے حق میں سلامتی کونسل کے 15 میں سے 12 رکن ممالک نے ووٹ دیا ، جبکہ 3 مستقل اراکین امریکا، بر طانیہ اور روس نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 11 ہزر 500 تک پہنچ گئی ہے جن میں 4 ہزار 710 بچے شامل ہیں۔ تقریباً 32 ہزار افراد زخمی بھی ہوئے۔