اسلام آ باد: و فاقی کابینہ نے بجلی کمپنیوں کے افسران کیلئے مفت بجلی دینے کے بجائے اس کی مد میں رقم دینے کی اسکیم کی منظور کر لی۔
ذ رائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے انڈسٹریل سیکٹر کو مو سم سر ما کے چار ماہ کیلئے بجلی کا رعایتی ٹیرف دینے کی تجویز مسترد کردی ۔ ذ رائع کے مطابق یہ سمری نگران وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کےاجلاس میں منظوری کیلئےپیش کی گئی۔
مونا ٹائزیشن پالیسی کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور پیداواری کمپنیوں کے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کو مفت یونٹس کی بجائے رقم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تقسیم کار کمپنیوں کے گریڈ 17کے افسر کو 450ماہانہ مفت یونٹس کی بجائے 15ہزار 858 روپے، گریڈ18کےافسر کو ماہانہ600 مفت یونٹس کی بجائے21ہزار996روپے جبکہ گریڈ 19کے افسر کو ماہانہ880مفت یونٹس کی بجائے37ہزار594 روپے دیئے جانے کی منظوری کی گئی ہے۔
مونا ٹائزیشن پالیسی کےمطابق گریڈ20کے افسرکو 1100یونٹس کی بجائے 46ہزار992روپے اور ڈسکوز کے گریڈ21 کے افسر کو1300مفت یونٹس کی بجائے ماہانہ 55 ہزار536 روپے ملیں گے۔
دوسری جانب بجلی کی پیداواری کمپنیوں کے گریڈ 17کے افسر کو ماہانہ650یونٹس کی بجائے 24ہزار 570، گریڈ 18کے افسر کو ماہانہ 700یونٹس کی بجائے 26ہزار460روپے دیئے جائیں گے۔
جینکوز کے گریڈ 19 کے افسر کو ماہانہ ایک ہزار مفت یونٹس کی بجائے 42ہزار720روپے، گریڈ 20کے افسر کو ماہانہ 1100یونٹس کی بجائے 46ہزار 992روپے اور گریڈ 21کے افسر کو 1300یونٹس ماہانہ کی بجائے 55ہزارروپے536دیے جا ئینگے۔
خیال رہے کہ اس سکیم کی منظو ری قبل ازیں کابینہ کی توانائی کمیٹی نے دی تھی جس کی توثیق وفاقی کا بینہ نے کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سکیم کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
ذ رائع کے مطابق کابینہ نے انڈسٹریل سیکٹر کو مو سم سر ما کے چار ماہ کیلئے بجلی کا رعایتی ٹیرف دینے کی تجویز مسترد کردی۔ پاور ڈویژن نے یہ تجویز ای سی سی کے اجلاس میں پیش کی تھی۔ ای سی سی نے اسے موخر کردیاتھا۔ یہ معاملہ کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث آیا تو کابینہ نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے کسی بھی قسم کی سبسڈی دینے سے منع کردیا ہےلہٰذا یہ تجویز قابل عمل نہیں ہے۔ کابینہ نے انڈسٹریل سیکٹر کو چار ماہ کیلئے بجلی کا رعایتی ٹیرف دینے کی تجویز واپس لینے کی ہدایت کردی۔