لاہور: سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنے کالم میں لکھا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی یعنی باپ پارٹی کو ن لیگ نے گلے لگا لیا۔ باپ کے متعلق اپنے تمام گلے شکوے ن لیگ بھول چکی۔ وہ طعنے جو ن لیگ باپ کے حوالے سے تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کو دیتی رہی آج وہی طعنے پلٹ کر ن لیگ کو چڑا رہے ہیں، یاد دلایا جا رہا ہے کہ آخر پاکستانی سیاست کے باپ کو نواز شریف نے بھی تسلیم کر لیا۔
سینئر صحافی کے مطابق نواز شریف حکومت کے خاتمے اور باپ کے کردار اور بعد میں باپ کی عمران خان پروجیکٹ کی کامیابی، تحریک انصاف حکومت کے بنوانے میں کردار سے پیپلز پارٹی کے ساتھ یاری تک، ن لیگ ایک عرصے تک سیخ پا رہی اور باپ اور باپ کے باپ کے بارے میں خوب طعنہ بازی کرتی رہی۔
انصار عباسی لکھتے ہیں جب عمران خان کی حکومت کے خاتمہ کا وقت آیا تو پاکستان کی سیاست کے باپ نے پلٹا کھایا اور باپ پارٹی عمران خان کے خلاف ہوگئی۔ اب جب نواز شریف ایک لاڈلے کے طور پر پاکستان واپس آئے تو اُن کا سب سے پہلا دورہ بلوچستان کا ہوا جہاں اُنہوں نے ہمارے سیاست کے باپ کو سب کے سامنے گلے لگا لیا۔ یعنی دونوں ایک ہوگئے، شیر و شکر ہوگئے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ن لیگ آئندہ حکومت بنانے جا رہی ہے۔