اسلام آباد (علی شیر) انتخابی اصلاحات سمیت دیگر بلوں کی منظوری کیلئے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بدھ کو دن بارہ بجے ہونے جارہا ہے ۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ایک دوسرے کو تعداد کے لحاظ سے شکست دینے کے دعوےکئے گئے ہیں۔ اس وقت دونوں ایوانوں میں حکومت کو اپوزیشن پر 17 ارکان کی برتری حاصل ہے .
نیو نیوز کے مطابق ملکی تاریخ میں ایک ہی روز میں سب سے زیادہ قانون سازی کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کو دن بارہ بجے ہورہا ہے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے مطابق ملکی تاریخ کا مشترکہ اجلاس کا سب سے بڑا ایجنڈا لیکر آرہے ہیں ۔
اپوزیشن حکومتی اتحادیوں کی ناراضگی پر خوش تھی ،لیکن حکومت نے اتحادیوں کو منالیا۔ اب حکومت کو ہرانے کے بجائے مقابلہ کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں اور اپوزیشن کی طرف سے قانون سازی کو عدالت میں چیلنج کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق دونوں ایوان کی تعداد اس وقت 440 ہے جس میں سے حکومت کے پاس 227 اور اپوزیشن کے پاس 213 ارکان ہیں اگر پورے کے پورے ارکان ایوان میں آئیں تو حکومت کو اپوزیشن پر 14ارکان کی برتری حاصل ہوگی۔
دوسری طرف اپوزیشن کے دو ارکان سید نوید قمر ڈینگی جبکہ علی وزیر جیل میں ہونے اور پروڈکشن آرڈرز جاری نہ ہونے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوسکیں گے اور اگر مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویزملک عدت کے باعث شریک نہ ہوئیں تو اپوزیشن کے مزید تین ارکان کم ہوجائیں گے اگر ایسا ہواتو حکومت کو اپوزیشن پر 17ارکان کی برتری حاصل ہوگی۔
وزیر اعظم عمران خان کو اسی جیت کا یقین ہے ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑی میدان میں جیتنے کے لئے ہی اترتا ہے اور بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی حکومت کی فتح ہوگی ۔
آج ملکی تاریخ کا انوکھا پارلیمانی مذاق یہ بھی ہوگا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کو سپورٹ کرنے والا چھ رکنی آزاد اپوزیشن گروپ بھی حکومت کوووٹ دے گا۔