اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءشاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کے سابق چیف جسٹس پر الزام لگا ہے، وہ بھی عدالت میں بیان حلفی جمع کرائیں، ریاست مدینہ کی بات کرنے والے ریاست مدینہ کی تاریخ پڑھ لیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اگر ثاقب نثار اس معاملے میں اپنا نام کلیئر نہ کرسکے تو سپریم کورٹ پر کون یقین کرے گا۔سابق چیف جسٹس پر الزام لگا ہے، وہ بھی عدالت میں بیان حلفی جمع کرائیں۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج کے انکشافات پر آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے ازخود نوٹس پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 26 نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر بتایا کہ وہ آئندہ سماعت پریہاں نہیں ہوں گے جس پر عدالت نے انہیں نمائندہ مقررکرنے کی ہدایت کی ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمارا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا جیسا آپ سوچ رہے ہیں، مسلسل یہ بات کی جا رہی ہے کہ کہا گیا انہیں الیکشن سے پہلے نہ چھوڑیں، کم ازکم آپ ہمارے رجسٹرارسے پوچھ لیتے۔
سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم عدالتی نوٹس کے باوجود بھی حاضر نہیں ہوئے البتہ ان کے بیٹے ہدالت میں پہنچے جس نے بتایا کہ ان کے والد نیو یارک میں کانفرنس میں شرکت کرنے گئے تھے، وہ رات اسلام آباد پہنچے مگر ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے جس کے باعث وہ عدالت نہیں آ سکے۔
رانا شمیم کے بیٹے نے کمرہ عدالت میں ویڈیو چلانے کی اجازت مانگی لیکن عدالت نے انہیں اجازت نہیں دی جبکہ یہ خبر شائع کرنے والے صحافی انصار عباسی نے کہا کہ میری سٹوری میں جج صاحب یا عدالت کا نام نہیں تھا ، میرا کام یہ تصدیق کرنا تھا کہ حلف نامہ اصل ہے یا نہیں ، میں نے جج صاحب سے اس کی تصدیق کی وہ اپنے اس بیان پر قائم ہیں۔