اسلام آباد : حکومت نے کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا لیا ۔حکومت نے یہ اجلاس انتخابی اصلاحات سے متعلق اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے بعد بلایا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم ، مسلم لیگ (ق) اور دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین نے ملاقات کی جس میں انتخابی اصلاحات، انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور دیگر معاملات پر بریفنگ دی گئی اور اتحادی جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کر دیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ بدھ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں اپوزیشن حکومت کا ساتھ دینے پر آمادہ ہے۔
واضح رہے کہ صدر مملکت نے 11 نومبر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان کیا تھا تاہم حکومت کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے تحفظات پر اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کا وفد بریفنگ سے مطمئن نہیں ہوا اور حکومت نے متحدہ سے مزید مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم کیو ایم حتمی فیصلہ مکمل بریفنگ کے بعد مشاورت سے کرے گی۔
اجلاس کے بعد صحافی نے ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی سے سوال کیا کہ کیا ای وی ایم دھاندلی روکے گی یا ڈیجیٹل دھاندلی ہوگی؟ جس پر خالد مقبول صدیقی نے جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ ابھی آدھی بریفنگ ہوئی ہے، ای وی ایم پر بریفنگ تسلسل سے جاری رہے گی۔
اجلاس کے بعد مسلم لیگ قائداعظم نے حکومت کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کردیا، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی نے حکومت کی حمایت کے فیصلے کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں ق لیگ کی جانب سے وفاقی وزیر مونس الہی اور طارق بشیر چیمہ نے شرکت کی تھی۔ وفاقی وزیر مونس الہی نے اجلاس کے بعد کہا ہے کہ مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی نے تحفظات کے اظہار کے بعد فیصلوں کا اختیار چوہدری پرویزالہی کو دیا تھا، فیصلہ ہوا ہے کہ مسلم لیگ ق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کو سپورٹ کرے گی۔
تحریک انصاف نے اپنی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے دو گھنٹے قبل طلب کرلیا جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان کریں گے۔