لاہور: تحریک انصاف کے رہنما سید یاو ر بخاری نے کہا ہے کہ بلاول زرداری جو باتیں کررہے ہیں مجھے ان پر دھچکہ لگا ہے۔ ایک طرف یہ کہہ رہے کہ گلگت کے لو گ بہت پڑھے لکھے ہیں تو پھر انہوں نے ان کو کیسے منتخب کرلیا ۔وہ نیو ٹی وی کے پروگرام سیدھی بات میں میزبان بینش سلیم سے گفتگو کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت میں پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی جو آزاد بندہ اپنے علاقے کی ترقی چاہتا ہے وہ حکومت کے ساتھ ہی آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اعشاریئے بہتر ہونا شروع ہوگئے ہیں جی ڈی پی اس وقت پوری دنیا میں سب ملکوں کی کم ہوئی ہے ۔ ہمارا ٹیکسٹائل سیکٹر ترقی کررہا ہے ۔ پاکستان کو دنیا بھر سے آرڈر مل رہے ہیں ۔ مریم نواز ایکسپوز ہوچکی ہیں ۔ نوازشریف نے فوج پر حملہ کیا اور ان کے وزرا نے بھی وہی وطیرہ اختیار کئے رکھا ۔ ایک خاندان کی کرپشن کو بچانے کے لئے انہوں نے جھوٹ بولا اور عوام ان کو جان گئے ہیں ۔ جہاں پر شان رسالت کی بات آتی ہے وہاں پر کسی کو معافی نہیں سارا ملک شان رسالت پر متحد ہے ۔ خادم رضوی صاحب کا مطالبہ درست ہے لیکن طریقہ کار یہ نہیں ہے ۔ایک جگہ پر لوگوں کو اکٹھا کر کے بٹھا دینا درست نہیں ۔ عقیدہ اپنی جگہ پر ہے لیکن ہمیں دیکھنا ہوتا ہے کہ کیا ہم ون گو میں سب کچھ ختم کرسکتے ہیں ۔ فرانس کے سفیر کو نکالنے کا مطالبہ منوانے کے لئے ان جلسہ نہیں مزاکرات کرنے چاہئے تھے ۔
پروگرام میں موجود پیپلزپارٹی کے رہنما حیدرزمان قریشی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں ووٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا جس کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا ۔ گلگت بلتستان کے پہلے الیکشن میں پیپلزپارٹی نے چودہ سیٹیں جیتیں اس کے بعد اگلے الیکشن میں ن لیگ نے بارہ سیٹیں جیتیں اورحکومت بنائی ۔ اس مرتبہ ن لیگ کے چھ امیدوار تھے جبکہ ہمارے تئیس امیدوار تھے ۔ اگر حکومت اتنی مضبوط ہے تو پھر جنوبی صوبہ کیوں نہیں بنایا ۔ الیکشن کمشن پوری طرح حکومت کے ساتھ تھا ۔اتنی دھاندلی کے باوجود ان کے پاس واضع اکثریت نہیں ہے ۔ کیا یہ کوئی آسمانی صحیفہ ہے کہ دھاندلی کے لئے صرف فوج ہی استعمال ہوتی ہے کیا کوئی اور ہتھکنڈہ استعمال نہیں کیا جاسکتا ۔ سیٹوں کو سائیڈ پر رکھ دیں اور دیکھیں کہ کس جماعت نے ووٹ زیادہ لئے ہیں تو وہ پیپلزپارٹی ہے ۔ اس وقت آزاد امیدوار سنگل لارجسٹ پارٹی ہیں ۔ میرا سوال ہے کہ کیا پی ٹی آئی اپنی جماعت کے بل بوتے پر حکومت بنا سکتی ہے۔
پروگرام میں موجود مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہن لیگ اور پیپلزپارٹی کے جلسوں میںلوگ بھرے ہوئے ہوتے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے جلسوںمیں لوگ نہیں تھے۔ حکومتی وزرا آخری روز تک عوام میں پیسے تقسیم کرتے رہے ہیں ۔ گلگت بلتستان کی عوام بہت پڑھی لکھی اور سمجھدار عوام ہے ۔پی ٹی آئی وہاں پر اکثریت کے ساتھ اپنی حکومت نہیں بنا سکی ۔ ہماری جیت یہ ہے کہ حکومت ساری مشینری استعمال کرکے بھی واضع جیت حاصل نہیں کرسکی ۔ ایسی ویڈیوز آنا شروع ہوگئی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس والے خواتین کو پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا کہہ رہے تھے ۔ ہمیں جب لگے گا کہ کورونا کے ہمارے جلسوں پر اثرات ہوں گے تو ہم پی ڈی ایم کے جلسوں کے حوالے سے مشاورت کریں گے ۔ وزیراعظم نے تو کورونا کی وجہ سے جلسے نہ کرنے کا فیصلہ کردیا ہے لیکن مرادراس نے سکول بند کرنے کے فیصلے کے لئے مزید وقت مانگ لیا ہے ۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ اور بھی مقبول ہوا ہے ۔ الیکشن میں پری پول رگنگ ہوئی ہے حکومتی مشینری استعمال کی گئی ہے ۔ میرا سوال ہے کہ اس وقت فیض آباد کے دھرنے کو میڈیا کور کیوں نہیں کررہا ۔ شاہ محمود قریشی اب ان سے بات کرنے کیوں نہیں جارہے ۔