اسلام آباد: عالمی وبا سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ ہم نے پورے ملک میں جلسے جلوس ختم کر دیئے ہیں اور کسی بھی اجتماع میں تین سو سے زیادہ افراد اکٹھے کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ ماسک کا استعمال ضرور کریں اور ایس او پیز پر بھی مکمل عمل کریں کیونکہ اس وقت پاکستان میں وبا کے کیسز کی شرح چار گنا اضافہ ہو گیا ہے جبکلہ مساجد میں بھی ایس او پیز پر عمل کرنا ہو گا اور خدشہ ہے کہ احتیاط نہ کی تو اسپتالوں پر دباو بڑھ جائے گا اور مریضوں کی تعداد بھی زیادہ ہو جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ بھارت میں عالمی وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے لوگ بُری طرح متاثر ہوئے ہیں لیکن اللہ کے کرم سے پاکستان میں ایسی صورتحال ابھی تک نہیں ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ لاک ڈاون نہ کیا جائے کیونکہ ہمارا ہمسائیہ ملک بھارت ابھی تک لاک ڈاون سے پیدا ہونیوالے حالات سے ابھی تک نہیں نکل سکا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے فیکٹریاں اور دکانوں کو ہم نہیں بند کر سکتے کیونکہ ان سے بہت سے شہریوں کا روزگار جُڑا ہے لیکن وہاں پر ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہو گا۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے جن چیزوں سے کاروبار متاثر نہیں ہوتا اسے بند کرنا ہے اور ہم نے سب سے پہلے اپنے جلسے بند کر دیئے ہیں کیونکہ گلگلت بلتستان میں جلسوں کے باعث وبا میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ شادی ہالز کے اندر شادیوں پر پاپندی عائد کر رہے ہیں صرف اور صرف لوگوں کو باہر تقریبات کرنے کی اجازت ہو گی جس میں بھی صرف تین سو لوگ شرکت کر سکیں گے۔ اسکولوں پر ابھی پابندی نہیں لگا رہے اور ایک ہفتہ مزید دیکھیں گے اگر وبا کے کیسز میں اضافہ ہوا تو سردیوں کی چھٹیوں کو بڑھا دیا جائے گا۔