لاہور: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی گلگت بلتستان کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ایک بار پھر سے 2018 کی تاریخ کو داہریا گیا ہے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ جی بی کے انتخابات نہیں ہوئے بلکہ یہ بندر بانٹ ہوئی ہے جبکہ سلیکٹیڈ اور نا اہل حکمرانوں کو گلگت بلتستان کا رزلٹ ہضم نہیں کرنے دیں گے۔ پاکستان کے بعد اب تحریک انصاف کو جی بی میں کسی صورت بھی ایسا کوئی کام نہیں کرنے دیں گے کہ وہاں کے حالات بھی باقی ملک کی طرح ہو جائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے گلگت بلتستان میں ہونے والی بندر بانٹ کو پی ڈی ایم کے اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ کر لیا اور پاکستان ڈیمو کریٹک کے آئندہ اجلاس میں متفقہ حکمت عملی میں طے کی جائے گی۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی گلگت بلتستان کے الیکشن میں مینڈیٹ چوری ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا جہاں جہاں دھاندلی ہوئی ہے وہاں پر احتجاج پر ہو گا اور یہ عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی جیتی ہوئی نشستیں واپس لینے تک ڈٹے رہیں گے اور جی بی کو کسی طرح بھی کٹھ پتلیوں کے حوالے نہیں کریں گے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کے لئے لوگوں پر دباو ڈالا گیا اور عوام کے ووٹ کا تحفظ الیکشن کمیشن کا کام تھا لیکن چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے خلاف تقریر کرتے رہے اور بیلٹ باکس کی چوری کی گئی۔ اب جی بی کے عوام پر سودی بازی نہیں کر سکتا اور ان کی جہد و جہد کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں 23 حلقوں کے غیر سرکاری غیر حتمی مکمل نتائج موصول ہو گئے ہیں ۔ 7 نشستوں پر آزاد امیدوار،9 پر پی ٹی آئی، 4 پر پیپلزپارٹی، 2 مسلم لیگ (ن) اور ایک پر ایم ڈبلیو ایم کا امیدوار کامیاب ہوا ہے۔