گلگت: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھتو زرداری نے گلگت بلتستان الیکشن میں مینڈیٹ چوری ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا اور جہاں جہاں دھاندلی ہوئی ہے وہاں پر احتجاج پر ہو گا جبکہ جیتی ہوئی نشستیں واپس لینے تک ڈٹے رہیں گے اور گلگت بلتستان کو کسی طرح بھی کٹھ پتلیوں کے حوالے نہیں کریں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا ان کو پتا تھا پی ٹی آئی گلگت بلتستان میں زیرو ہے اور کٹھ پتلیوں کو اندازہ بھی نہیں تھا کہ وہ الیکشن جیت جائیں گے جبکہ ان کے پاس تو وزیراعلیٰ کا امیدوار بھی نہیں ہے اور ہم اپنی انتخابی مہم اور احتجاج جاری رکھیں گے۔ اگر انصاف نہ کیا گیا تو احتجاج کا رخ اسلام آباد کی طرف موڑ دیں گے اور ہم بھی جذباتی فیصلے کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں شمولیت کے لئے لوگوں پر دباو ڈالا گیا اور عوام کے ووٹ کا تحفظ الیکشن کمیشن کا کام تھا اور چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے خلاف تقریر کرتے ہیں اور بیلٹ باکس کی چوری کی گئی۔ جی بی کے عوام پر سودی بازی نہیں کر سکتا اور ان کی جہد و جہد کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔
دوسری طرف مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ پوری ریاستی طاقت کے باوجود سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کرنا شرمناک ہے اور ہارنے والوں کو لوٹا پارٹی سے دگنی سیٹوں کا ملنا کٹھ پتلی پر عوام کا عدم اعتماد ہے اور گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کا کوئی وجود نہیں تھا اور نہ اب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو بھیک میں ملنے والی چند سیٹیں دھاندلی اور سلیکٹرز کی مرہون منت ہیں اور حکمران جماعت کو پہلی بار ایسی شکست فاش ہوئی ہے
خیال رہے کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں 23 حلقوں کے غیر سرکاری غیر حتمی مکمل نتائج موصول ہو گئے ہیں ۔ 7 نشستوں پر آزاد امیدوار،9 پر پی ٹی آئی، 4 پر پیپلزپارٹی، 2 مسلم لیگ (ن) اور ایک پر ایم ڈبلیو ایم کا امیدوار کامیاب ہوا ہے۔