کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' سے فنڈنگ اور دیگر امور کا ذکر کیا گیا۔ بتایا گیا کہ ''را'' کس طرح دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے۔ سب کے سامنے ہمارا بیانیہ آج درست ثابت ہوا۔
مصطفیٰ کمال کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ 2016ء میں ہم نے یہ سب بتایا تھا۔ پی ایس پی اللہ تعالیٰ کے کرم سے ایک بار پھر سرخرو ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو نظریہ ضرورت کے تحت بنایا گیا تھا۔ حکومت اور ریاست نے خود ایم کیو ایم اور ''را'' کی باقیات کو زندہ رکھا۔ ''را'' کی فنڈنگ اور دہشت گردی کا ذکر ہوا، اس کی باقیات زندہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 22 اگست 2016ء کو ایم کیو ایم ختم ہو گئی تھی، تاثر دیا گیا مہاجر اسے نہیں چھوڑیں گے لیکن کراچی نے ثابت کر دیا کہ مہاجر کس کے ساتھ ہیں۔ کاروبار اور کرپشن کیلئے ایم کیو ایم پاکستان کا لالی پاپ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو پتنگ بھی بانی متحدہ کا دیا ہوا ہے۔ بانی متحدہ کے بنائے جھڈے کو ایم کیو ایم پاکستان اب بھی لہرا رہی ہے۔ انتخابی نشان اور جھنڈا بانی ایم کیو ایم کی نشانی ہے۔ سربراہ پی ایس پی نے الزام عائد کیا کہ خالد مقبول صدیقی بانی متحدہ کی ہدایت پر 2000ء میں بھارت گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول نے ''را'' کے ساتھ بیٹھ کر پاکستان کیخلاف بات کی۔ انہوں نے بھارت میں بیٹھ کر پاکستانی پاسپورٹ پھاڑ دیا تھا۔ ''را'' نے خالد مقبول صدیقی کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کیا جس پر وہ امریکا گئے۔ امریکی حکام نے خالد مقبول کو گرفتار کیا اور وہ ضمانت پر باہر آئے۔ اس کے بعد خالد مقبول صدیقی 13 سال بعد پاکستان واپس آئے تھے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ اب خالد مقبول صدیقی ہیں۔ چند ماہ پہلے کراچی سے ''را'' کے سلیپر سیل کے لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ایم کیو ایم پاکستان ابھی تک برقرار اور اپنے مقصد پر کام کر رہی ہے۔