لاہور: سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلٰی کی اجازت دینے کا اختیار معطل کر دیا۔ عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے ڈی جی اینٹی کرپشن کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر کی طرف سے صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے موقف اختیار کیا بڑے بیوروکریٹس کیخلاف کارروائی کیلئے وزیر اعلٰی پنجاب کی اجازت لازمی ہے۔ وزیر اعلیٰ اجازت نہ دے تو بیوروکریٹس کیخلاف مقدمہ درج نہیں کر سکتے۔
عدالت نے بدعنوانی کے مقدمات میں وزیراعلٰی سے اجازت لینے کا اختیار معطل کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزیر اعلٰی سے کرپشن مقدمات میں اجازت لینے کا اختیار غیر آئینی ہے۔ سیاسی اجازت لینا تو فوجداری قوانین کی بنیادی روح سے ہی متصادم ہے۔ سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن انکوائریوں سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت مقدمات 2 ہفتوں میں نمٹانے کا حکم دے دیا۔