تنزانیہ : افریقی ملک تنزانیہ کے لوگ اس وقت حیرت میں مبتلا ہوگئے جب انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر دیکھی جو تنزانیہ کے ایک نیشنل پارک میں کھینچی گئی اور اس میں ایک سفید رنگ کا زرافہ نظر آرہا ہے ۔ سفید رنگ کا یہ زرافہ تنزانیہ کے ترنجائر نیشنل پارک میں دیکھا گیا جس کی تصویر کشی ایک سائنسدان ڈاکٹر ڈیرک لی نے کی ۔ یہ تصویر دنیا بھر میں مقبول ہوگئی اور لوگوں نے خیال کیا کہ شاید یہ کوئی نایاب نسل کا زرافہ ہے جس کی پیدائش صدیوں میں ہوتی ہے ، تاہم ڈاکٹر ڈیرک لی نے یہ غلط فہمی دور کرتے ہوئے بتایا یہ زرافہ دراصل ایک جینیاتی بیماری کا شکار ہے جس کے باعث اس کے قدرتی رنگ پھیکے پڑ گئے ہیں ۔ ’’لیوک ازم‘‘نامی اس بیماری میں کسی جاندار کے جسم میں اسے رنگ دینے والے عناصر جنہیں پگمنٹس کہا جاتا ہے کم ہوجاتے ہیں جسکے بعد انکا قدرتی رنگ بہت ہلکا ہوجاتا ہے ۔ یہ جینیاتی نقص کئی جانوروں میں ہوجاتا ہے جسکی بظاہر کوئی خاص وجہ نہیں ہے ۔ڈاکٹر لی جو تنزانیہ کے انسٹیٹیوٹ برائے جنگلی حیات کے بانی بھی ہیں نے مزید بتایا یہ غیر معمولی زرافہ جسے اومو کا نام دیا گیا ہے اپنے خاندان کے دیگر زرافوں کیساتھ آرام سے رہتا ہے اور کسی زرافے کو اسکی رنگت سے کوئی مسئلہ نہیں۔