کراچی:سندھ ہائیکورٹ میں امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانے کیس کی سماعت کی گئی۔ درخواست میں موقف دیا کہ دوہزار دو میں جاری کردہ آرڈیننس کے تحت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لایا جاسکتا ہے۔ پاکستان اور امریکا کے اٹارنی جنرلز اتفاق کرلیں تو سزا یافتہ قیدی کو پاکستان منتقل کیا جاسکتا ہے ۔حکومت پاکستان نے عدالتی حکم کے مطابق امریکا سے رجوع نہیں کیا ۔ڈاکٹر عافیہ کوبے بنیاد الزام میں 86 برس قید کی سزا دے دی گئی۔
بین الا قوامی قوانین کے تحت بھی ڈاکٹر عافیہ کو چھیاسی برس کی سزا نہیں دی سکتی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بیان ددیا کہ امریکا نے پاکستانی حکومت کے خط کا جواب دینے سے انکار کردیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت دلائل کا جائزہ لے کر فیصلہ جاری کرے گی،عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔