نیو یارک: بالوں کا گرنا زیادہ تر اسے موروثی سمجھا جاتا ہے اور مردوں میں گنج پن کا 95 فیصد سبب یہی ہے لیکن بالوں کا پتلا ہونا بھی اس کی ایک وجہ ہے جسے قابو میں کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ وہ افراد جن کے بال تیزی سے پتلے اور ہلکے ہورہے ہوں، انہیں بالوں کو دھونے، سنبھالنے اور کٹوانے کے سلسلے میں احتیاط کرنی چاہئیں۔
اپنا موجودہ شیمپو تبدیل کرکے بال بڑھانے والے سپلیمنٹ استعمال کرنا یا بالوں کی جلد پر کچھ لگانا بہت زیادہ فائدہ مند تو نہیں ہوگا لیکن کم از کم اس سے آپ اس سلسلے کو روک تو سکتے ہیں۔ بالوں کو لمبا کرنے کے بجائے انہیں چھوٹا کٹوانا بھی اس مسئلے کی صورت میں اہم ہوگا۔
اگر آپ اس مسئلے سے دوچار ہیں اور گنج پن سے خوف کھاتے ہیں تو چار مصنوعات کا استعمال فوری طور پر ترک کردیں:
ایک عام شیمپو بالوں کے باریک اور پتلے ہونے کو مزید بڑھا تو نہیں سکتا لیکن آپ کو خطرہ مول نہیں لینا چاہیے۔ اس لیے ایسا شیمپو استعمال کریں کہ جسے ڈی ایچ ٹی کنٹرول کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔ یہ وہ ہارمون ہے جو گنج پن کی وجہ بنتا ہے۔دوسری چیز ہے کنڈیشنر۔ یہ بالوں کو نرم و ملائم رکھنے کے لیے بہت اہم چیز سمجھی جاتی ہے لیکن اگر بال پتلے ہورہے ہیں تو یہ نقصان پہنچاسکتا ہے کیونکہ نرم بال گر سکتے ہیں۔ اس لیے آپ خصوصی سیرم استعمال کریں جو ڈی ایچ ٹی کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے اور بالوں کے گرنے کے عمل کو روکتا ہے۔
تیسری اہم چیز تولیہ ہے۔ نہانے کے بعد تولیے سے بالوں کو خشک کرنا فرض سمجھا جاتا ہے لیکن بار بار اور زیادہ ایسے کرنے بالوں کے گرنے کو عمل کو اور تیز کر سکتا ہے۔پھر بال اگر پتلے ہوں تو ان کے ذریعے بالوں کو اپنی مرضی کے انداز دینا کچھ مشکل ہو جاتا ہے۔ اس لیے جیل اور مختلف ہیئر اسٹائلنگ مصنوعات استعمال کی جاتی ہیں جو نقصان دہ وہ سکتی ہے۔