اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میں گزشتہ روز کی نیوز کانفرنس پر قائم ہوں ۔ کہا میرے لیے تو اچھا ہے۔ ہوسکتا ہے مزید باتیں بھی چیف جسٹس کو بتادوں۔ مجھے تو طلب کرنے پر حیرانگی نہیں۔کسی نے مجھے پراکسی کہا ہے تو اسے ثابت کرنا ہوگا چاہے وہ جج ہی ہو۔
انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے کہا کہ میں نے پگڑی کو فٹبال بنانے کا کہا، کیا کسی جج نے پگڑی اچھالی ؟ میں نے تو کسی جج کا نام بھی نہیں لیا تھا۔ میں تو اب بھی کہتا ہوں میری پگڑی اچھالی تو آپ کی پگڑی کو فٹبال بنادوں گا۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے مجھے پراکسی کہا ہے تو یہ الزام ہے اور اطہر من اللہ صاحب کو اب ثابت کرنا ہوگا۔ میں نے تو مداخلت کے ثبوت مانگے تھے ؟ اطہر من اللہ صاحب جرآت کرکے بتائے کہ میں کس کی پراکسی ہوں ؟ اس الزام کا دنیا اور آخرت میں سوال ہوگا اگر ثبوت نہ دیے تو جسٹس اطہر من اللہ کو انٹرنیشنل کورٹ میں لے جاؤں گا۔