لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس شواہد موجود ہیں کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ وغیرہ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا "ہمارے پاس کسی بھی آزادانہ تحقیق/انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ وغیرہ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے تاکہ افراتفری پھیلائی جائے جس کا الزام تحریک انصاف پر دھرا جائے اور اس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا جواز تراشا جا سکے۔"
ہمارے پاس کسی بھی آزادانہ تحقیق/انکوائری میں پیش کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ وغیرہ میں ایجنسیوں کے اہلکار ملوث تھے تاکہ افراتفری پھیلائی جائے جس کا الزام تحریک انصاف پر دھرا جائے اور اس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا… https://t.co/I005g0SDV0 pic.twitter.com/MsNuEy4rHV
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 15, 2023
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ" مرکزی پنجاب کی ہماری صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور میری ہمشیرہ واضح طور پر مظاہرین کو جناح ہاؤس کو نقصان نہ پہنچانے کی تلقین کررہی ہیں۔ بلا شک و شبہہ یہ ان لوگوں کیجانب سے ایک جال تھا جو اس لئے پھیلایا گیا کہ اس کی آڑ میں تحریک انصاف پر جاری کریک ڈاؤن میں شدّت لا سکیں اور مجھ سمیت ہمارے سینئر قائدین اور کارکنان کو جیلوں میں بھر کر اپنے اس وعدے کو پورا کر سکیں جو انہوں نے لندن پلان کے تحت نواز شریف سے کر رکھا ہے۔"
مرکزی پنجاب کی ہماری صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور میری ہمشیرہ واضح طور پر مظاہرین کو جناح ہاؤس کو نقصان نہ پہنچانے کی تلقین کررہی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 15, 2023
بلا شک و شبہہ یہ ان لوگوں کیجانب سے ایک جال تھا جو اس لئے پھیلایا گیا کہ اس کی آڑ میں تحریک انصاف پر جاری کریک ڈاؤن میں شدّت لا سکیں اور مجھ سمیت… pic.twitter.com/pVNrgevVYE
خیال رہے گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی صدارت میں کور کمانڈرز کانفرنس کے دوران اس عزم کا اظہار کیا گیا فوجی تنصیبات اور ذاتی سامان کے خلاف گھناؤنے جرائم میں ملوث افراد کو پاکستان کے متعلقہ قوانین بشمول پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق جی ایچ کیو میں سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت سپیشل کور کمانڈرنفرنس ہوئی۔ بیان کے مطابق شرکاء نے شہداء کو زبردست ٹریبیوٹ پیش کیا ۔ عسکری فورم نے ملک میں سیکورٹی فورسز کے کامیاب انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، خاص طور پر مسلم باغ حملے میں فوجیوں کی طرف سے دیے گئے دلیرانہ جواب کا اعتراف کیا۔
پاک آرمی کے میڈیا ونگ کے مطابق عسکری قیادت کو موجودہ اندرونی اور بیرونی سلامتی سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔گزشتہ چند دنوں میں امن و امان کی صورتحال کا جامع جائزہ لیاگیا جسے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے بنایا گیا تھا۔ بریفنگ میں بتایا گیا شہدا کی تصاویر، یادگاروں کی بے حرمتی، تاریخی عمارتوں کو نذر آتش کرنے اور فوجی تنصیبات کی توڑ پھوڑ پر مشتمل مربوط آتشزنی کے منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا۔
کور کمانڈر کانفرنس کے دوران عسکری قیادت نے فوجی تنصیبات اور سرکاری/نجی املاک کے خلاف سیاسی طور پر اکسانے والے واقعات کی سخت ترین ممکنہ الفاظ میں مذمت کی۔