صوابی : چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سارے پاکستان کو پتا ہے کہ لوٹے کون ہیں لیکن الیکشن کمیشن ان کو بچانے کے لیے نکتے ڈھونڈ رہا ہے۔ ڈیزل اور اسٹوجز، ان سب کا اکٹھا جنازہ نکلے گا۔
صوابی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا صوابی اسلام آباد سے قریب ہے اور جب میں اسلام آباد آنے کی کال دوں تو آپ لوگوں نے مجھے وہاں ملنا ہے، آپ مجھے بتائیں کہ ملک کی حقیقی آزادی کے لیے اسلام آباد آئیں گے اور جو اسلام آباد نہیں سکتے وہ صوابی میں ہی نکلیں اور بتائیں کہ غلامی نا منظور ہے، امپورٹڈ حکومت نا منظور ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میرے ماں باپ غلام ہندوستان میں پیدا ہوئے، جب ہندوستان کے لوگ انگریز کی غلامی کر رہے تھے اس وقت یہاں کے لاکھوں لوگوں نے انگریز کے لیے قربانیاں دیں مگر کسی نے انکا شکریہ ادا نہیں کیا کیونکہ ہندوستان غلام تھا، غلاموإ کی کوئی عزت نہیں ہوتی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسی طرح جب نائن الیون کے بعد امریکی جنگ میں خیبرپختونخوا کے لوگوں نے قربانیاں دیں، 80 ہزار پاکستانیوں نے قربانیاں دیں، 35 لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی، ہماری فوج نے دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں امریکیوں سے 3 گنا زیادہ قربانیاں دیں مگر کسی نے ہمارا شکریہ ادا نہیں کیا بلکہ الٹا الزام لگایا گیا کہ پاکستان کی وجہ سے امریکا جنگ نہیں جیت سکا، میرے با شعور، غیور پاکستانیوں یاد رکھ کہ غلاموں کی کوئی عزت نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری نے ملک پر 10 سال حکومت کی اور مولانا فضل الرحمٰن بھی ان کے ساتھ ملا ہوا تھا، ان تین اسٹوجز کے 10 سالہ دور حکومت میں پاکستان پر 400 ڈرون حملے ہوئے، ان دونوں حکمرانوں نے ان ڈرون حملوں کی مذمت کی نہیں، ایک دفعہ نہیں کہا کہ کیا مغربی ممالک اپنے ملک میں ہمیں ڈرون حملے کرنے کی اجازت دیں گے، ہمارے ہزاروں لوگوں کو قتل کرنے والا شخص لندن میں بیٹھا ہے، کیا برطانیہ ہمیں اس پر ڈرون حملہ کرنے کی اجازت دے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ آج پھر ان کو ہمارے ملک پر سازش کے تحت مسلط کیا گیا ہے کیونکہ ان کے پیسے باہر پڑا ہے، وہ کبھی اپنے بیرونی آقاؤں کے سامنے زبان نہیں کھولیں گے۔کیا ایسا ہونا چاہیے کہ ایک ملک خود ہی تفتیش کار، خود عدالت اور خود ہی سزا کا فیصلہ کرنے والا ہو۔ شریف اور زرداری خاندان 30 سال سے ملک پر حکومت کر رے ہیں، شہباز شریف کہتا ہے کہ ہم مقروض ہیں، ان کا دوسرا لیڈر کہتا ہے کہ ہم لائف سپورٹ پر ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، یہ لوگ پیسے اور خوف کے بت کی پوچا کرتے ہیں، یہ جانروں کی سطح سے بھی نیچے گر چکے ہیں، جانور بھی اتنا کھاتا ہے جتنا اس کی بھوک ہوتی ہے مگر ان کا پیٹ ہی نہیں بھرتا۔ ان حکمرانوں کے خلاف کیسوں کی تفتیش کرنے والی ایف آئی اے کے 2 افسران کو دل کا دورہ پڑا، ان میں ایک افسر جاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرا ہسپتال میں پڑا ہے، ہماری آنکھوں کے سامنے ایف آئی اے تباہ ہورہی ہے، ایف آئی اے نے بڑی محنت کے ساتھ شہباز شریف کے خلاف کیس بنائے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کے ساتھ وہی ہو رہا ہے جو ایم کیو ایم نے کراچی پولیس کے ساتھ کیا، ایم کیو ایم نے جو پولیس کے ساتھ کیا اس کے بعد سے آج سندھ پولیس اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہوسکی، رینجرز کو بلانا پڑا، ایم کیو ایم نے کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس کے اہلکاروں کو چن چن کے قتل کیا۔ بعد میں بتاؤں گا وہ زہر جس کو کھانے میں ملا دینے سے ہارٹ اٹیک ہوجا تاہے۔
عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم اور چیف منسٹر پر ایف آئی اے میں 24 ارب کے کیسز ہیں، لندن میں بیٹھ کر اس کا بھائی فیصلہ کررہا ہے جبکہ وہ سزا یافتہ ہے، بیٹی کو پروٹوکول مل رہا ہے، بیٹی سزا یافتہ ہے ، ضمانت پر ہے، ہم ان چوروں کو تسلیم نہیں کریں گے، ہم صرف ایک چیز چاہتے ہیں،الیکشن کراؤ۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کسی ملک پر بم مار دیا جائے تو قوم کھڑی ہو سکتی ہے، جاپان پر ایٹم مارا گیا مگر قوم کھڑی ہوگئی، مگر جس قوم کی اخلاقیات تباہ ہوجائے وہ قوم کبھی کھڑی نہیں ہوسکتی، پہلے قوم کی اخلاقایات تباہ ہوتی پھر اس کی معیشت تباہ ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی امپورٹڈ حکومت کو نہیں مانتے، ہم صرف یہ چاہتے ہیں فوری الیکشن ہوں، ہم چاہتے ہیں عوام فیصلہ کریں کہ کون ملک کی قیادت کرے گا، قوم تیار ہوجائے، ہم اسلام آباد آ رہے ہیں اور صوابی کے لوگوں نے دلیری کے ساتھ ساتھ دینا ہے۔