کراچی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی معاملات گہرے اور تشویشناک ہیں اور آج مشکل فیصلوں میں سب کو اپنا حصہ ڈالنا پڑے گا۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ احتساب کے عمل کو بھی برقرار رکھے اور نیب بھی ختم کرے۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے 4 سال میں خرابیاں پیدا کی ہیں، ان کی کرپشن، کوتاہیوں کی مثال کسی اور ملک میں نہیں ملے گی، قرض پر قرض لیتے رہے اور ملک چلاتے رہے اور اب معیشت کی حالت کو ملاحظہ کرلیں، معاملات انتہائی گہرے اور تشویشناک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی مہینے میں نہیں آتی بلکہ یہ 4 سال کا سفر ہے، ہم نے 97 میں بھی یہی حالات دیکھے مگر ہم نے مہنگائی کم کی۔ موجودہ حالات میں سیاست ثانوی حیثیت اختیار کر گئی ہے اور ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ معاملات پر قابو پانے کی کوشش کی جائے لہٰذا آج ہمیں ملک کو اولین ترجیح دینی پڑے گی اور سیاسی مفادات کو پیچھے ڈالتے ہوئے آج مشکل فیصلوں میں سب کو اپنا حصہ ڈالنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ غلطیاں کسی اور کی ہیں لیکن انشا اللہ ہم ملکی معیشت کو استحکام دیں گے، عوام کیلئے خوشخبری ہے کہ عمران خان سے جان چھوٹ گئی ہے اور اب معیشت کو بہتر کرنا ہے، ابھی تک تیل کی قیمتیں نہیں بڑھائی گئیں لیکن اس سلسلے میں جو فیصلہ مارچ میں کیا گیا، آج بڑی قیمت ملک کو ادا کرنا پڑ رہی ہے، موجودہ حکومت کے اب جو بھی فیصلے ہوں گے ان کی بڑی سیاسی قیمت ادا کرنی پڑے گی
دوسری جانب احتساب عدالت میں شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے خلاف پی ایس او میں بھرتیوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی جس دوران سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر پیش ہوئے تاہم سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کے وکیل پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے مزید کارروائی 9 جون تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کی جانب سے نیب آرڈیننس کے تحت درخواست دائر کی ہوئی ہے جبکہ سابق سیکرٹری پیٹرولیم ارشد مرزا کی جانب سے مقدمے سے بریت کی درخواست بھی دائر کی ہوئی ہے۔