اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نئی حلقہ بندیوں سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران پی ٹی آئی کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ درخواست کو پہلے نمبر لگنے دیں اس کے بعد نوٹس جاری کرنے کا معاملہ دیکھا جائے گا جبکہ عدالت نے فواد چوہدری کو بطور وکیل بات کرنے سے بھی روک دیا۔
سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا نئی حلقہ بندیوں کا شیڈول آئین کے منافی ہے کیونکہ نئی حلقہ بندیاں صرف نئی مردم شماری کے بعد ہو سکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اگر کہتا ہے کہ وہ انتخابات کیلئے تیار نہیں تو گھر بھیجنا چاہئے، ملک میں 2 وزیراعظم بنے ہوئے ہیں اور پاکستان کو دیوالیہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ملک میں فوری انتخابات کی ضرورت ہے۔