کراچی: پی سی بی چیئرمین شہریار خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس بات کا اعتراف کیا کہ اظہر علی کا کپتان بنانے کا فیصلہ میرا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا یہ ایک تجربہ تھا جو کہ ناکام ثابت ہوا ۔شہریار نے کہا کہ سابق کپتان، پی سی بی کے سلیکٹرز، چیف سلیکٹرز اور سینئر کھلاڑیوں کے مشورے پر انہوں نے اظہر علی کو کپتان مقرر کیا اور یہ فیصلہ ان کا نہیں تھا۔
یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2015 کے اختتام پر مصباح الحق اور شاہد آفریدی کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اظہر علی کو ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کیا تھا اور جس وقت انہیں یہ منصب سونپا گیا، اس وقت وہ ایک عرصے سے کوئی ون ڈے انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلے تھے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اظہر ایک دفاعی کپتان تھے اور کسی بھی طور عمران خان اور مصباح الحق جیسے قائدین سے ان کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا لہٰذا میں نے اظہر سے سرفراز کے حق میں قیادت سے دستبردار ہونے ہونے کی درخواست کی کیونکہ قیادت کی وجہ سے ان کی بیٹنگ بہت متاثر ہو رہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ قیادت سے ہٹائے جانے پر اظہر بہت مایوس ہوئے اور انہوں نے ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا اور بورڈ نے ان کی یہ درخواست قبول کر لی۔اظہر علی کی زیر قیادت پاکستان کو تاریخ میں پہلی مرتبہ بنگلہ دیش کے ہاتھوں 3-0 سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا اور 31 میچوں میں سے 18 میں قومی ٹیم ناکامی سے دوچار ہوئی جبکہ صرف 12 میچوں میں کامیابی نصیب ہوئی جن میں سے اکثر آئرلینڈ، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے جیسی کمزور ٹیموں کے خلاف جیتے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں