نئی دہلی: بھارت تو ویسے بھی اپنے الٹے سیدھے کاموں کی وجہ سے مشہور رہتا ہے۔لیکن کچھ ایسی بھی فضول رسومات ہیں جن کو ادا ان پر لازم ہے۔
آگ پر چلنا:
جنوبی ہندوستان کے لوگ ’’ھیمیٹی نامی فیسٹول‘‘ کو برہنہ پاوں جلتی لکڑیوں پر چل کر مناتے ہیں۔ یہ آگ پر چلنا کسی ہندو دیوی کو خراج وقدت پیش کرنے کیلئے کیا جاتا ہے۔تو یہی وہ رسم ہے کہ جلدی میں اسے عبور کرنے کی بجائے لوگ کسی باغ میں چہل قدمی کے انداز میں جلتے کوئلوں پر چلتے نظر آتے ہیں۔
کھونٹے پر لٹکنا:
’’تھوکم نامی فیسٹیول‘‘ میں ہندو تیز دھار ہکس یا کھونٹوں پر اپنے جسموں کے بل لٹک جاتے ہیں۔اور پھر انہیں رسیوں کی مدد سے زمین سے اوپر اٹھا کر فضا میں لٹکا دیا جاتا ہے۔ جنوبی ہندوستان میں ہونے والے اس میلے پر ہندوستانی حکومت نے پابندی لگا دی تھی مگر اب بھی اس رسم کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکاہے۔
بُل فائٹنگ:
اسپین کے مقابلےمیں ہندوستانی بُل فائٹنگ یا جلی کٹو بغیر کسی رسی یا ہتھیار کے ہوتی ہے،جبکہ بیل کو بھی مقابلے کے بعد مارا نہیں جاتا کیونکہ ہندووں کیلئے وہ مقدس جو ہوتا ہے ،جنوبی ہندوستان میں کاشتکاری کے میلے کے موقع پر اس کا انقعاد ہوتا ہے۔
بالوں کی تجارت:
ہندوستان میں منائے جانے والے کئی مزہبی تہواروں میں لوگ اپنے بال منڈواتے ہیں، بعد میں عقدت مندوں کے یہ بال دیگر ملکوں کو برآمد کر دیے جاتے ہیں۔اس وقت ہندوستان بالوں کی بر آمد میں دینا میں سر فہرست ملک بن گیا ہے۔
بیواوں کو جلانا:
صدیوں سے ہندووں میں شوہر کی موت کے بعد اس کی بیوی کو زندہ جلا دینے کی رسم جسے’’ستی‘‘ بھی کہا جاتا ہے،موجود ہے ۔اس پر برطانوی سامراج نے 1859پر پابندی لگا دی تھی۔اب بھی ہندوستان کے مختلف حصوں میں اس پر عمل کیا جاتا ہے۔