ٹوکیو: دنیا کی معروف کار ساز کمپنی ”ٹویوٹا“ نے آئندہ سال کے آخر تک اڑنے والی گاڑی منظر عام پر لانے کا امکان ظاہر کر دیا۔ اس گاڑی کے لئے ٹویوٹا نے اپنے ملازمین کو سرمایہ فراہم کر دیا ہے تا ہم وہ اپنے فارغ وقت میں ایک فلائنگ کار کی تیاری پر کام کررہے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ”اسکائی ڈرائیو “ نامی اڑنے والی گاڑی کی ٹیسٹ پرواز 2018 کے آخر میں کی جائے گی۔ٹویوٹا نے اس منصوبے کے لیے ساڑھے تین لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ اس اڑنے والی گاڑی کو حقیقی شکل دی جاسکے۔ٹیم کے مطابق اس گاڑی میں جو ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے وہ عام طور پر ڈرونز میں استعمال کی جاتی ہے جو کہ زمین سے دس میٹر بلندی پر پرواز کرسکے گی۔
گاڑی تیار کرنیوالی والی ٹیم نے بھی امکان ظاہر کیا ہے کہ اس کا عام افراد کے لیے دستیاب ورڑن 2023 تک تیار ہوجائے گا جبکہ اس کی مدد سے ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس کی مشعل کو جلایا جاسکے گا۔یہ گاڑی ساڑھے نو فٹ لمبی، 4 فٹ 3 انچ فٹ چوڑی اور 3 فٹ 6 انچ اونچی ہے اور بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کی سب سے چھوٹی اڑن گاڑی ہوگی۔یہ 62 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرسکے گی جبکہ سڑک پر یہ 93 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکے گی۔