ساہیوال: ایک اور امن دشمن اپنے انجام کو پہنچا گیا۔ دہشتگرد ڈاکٹرعثمان کو ساہیوال ڈسٹرکٹ جیل میں پھانسی دے دی گئی۔ عثمان نے 2011 میں فیصل آباد میں حساس ادارے کے دفتر کے باہر دھماکا کیا تھا جس میں 30 افراد شہید اور سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
10 مئی کو بھی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے چار دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔ پھانسی پانے والوں میں قیصر خان، عمر، قاری زبیر اورعزیز خان شامل تھے یہ چاروں خطرناک دہشت گرد بے گناہ شہریوں، فورسز اور مساجد پر حملوں میں ملوث تھے۔
دہشت گرووں کو فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی جس پر عملدرآمد کر دیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا۔
اس سے پہلے ڈسٹرکٹ جیل کوہاٹ میں تحریک طالبان پاکستان کے 3 دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی تھی۔ تینوں دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پرحملوں اوربم دھماکوں میں ملوث تھے۔
دہشتگردوں میں حسن ڈار، عمر زادہ اور حضرت علی شامل تھے۔ 25 اپریل کو بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاک فوج پر حملوں میں ملوث فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 4 دہشت گردوں رحمان الدین، مشتاق خان، عبیدالرحمان اور ظفر اقبال کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں