لندن :گردے کی پتھری کے علاج کےلئے گزشتہ 30 سال کی سب سے بڑی دریافت سامنے آگئی ہے، جسے دنیا بھر میں اس موذی مرض سے متاثرہ کروڑوں انسانوں کے لئے بہت بڑی خوشخبری قرار دیا جا رہا ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے ایک ترشاوہ پھل میں پائے جانے والے ایک قدرتی مادے کی مدد سے گردوں کی پتھری کو ختم کرنے کا طریقہ دریافت کرلیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنوب مشرقی ایشیاءمیں عام پائے جانے والے ترشاہ پھل گارسینیا کمبوجیا (Garcinia cambogia) میں پایا جانے والا مرکب ہائیڈروکسی سٹریٹ(HCA) ناصرف گردوں میں پتھری بننے سے روکتا ہے بلکہ پتھری بن جانے کی صورت میں اسے جسم سے خارج بھی کرسکتا ہے۔
گردے کی پتھری گردے میں غیر حل پذیر معدنی اجزا کے جمع ہوجانے سے بنتی ہے اور ایک تحقیق کے مطابق مردوں میں سے 12 فیصد اور خواتین میں سے 7 فیصد اس تکلیف دہ مرض میں مبتلا ہیں۔ اس پتھری میں کیلشیم آگزالیٹ کرسٹل نمایاں ترین ہوتے ہیں اور عموماً ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور موٹاپے کے شکار افراد میں یہ مسئلہ نسبتاً زیادہ پایا جاتا ہے۔
سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ گارسینیا کمبوجیا میں بکثرت موجود HCA کیلشیم آگزالیٹ کو گردوں میں جمع نہیں ہونے دیتا اور اگر کوئی مریض پتھری سے متاثر ہوچکا ہے تو اس کے گروں میں موجود کیلشیم آگزالیٹ کو تحلیل کرکے جسم سے باہر نکال سکتا ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اس دریافت کے نتیجے میں قدرتی HCA کی خصوصیت کے حامل مصنوعی مرکب کی تیاری بھی شروع کی جائے گی تاکہ گردے کی پتھری سے حفاظت اور پتھری کو تحلیل کرنے کے لئے ادویات بھی جلد دستیاب ہوسکیں۔