اسلام آباد : سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں نوازشریف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی صورتحال پر تحریک کے لیے مشاورتی کونسل کا اجلاس بلایا ہے جس میں حکومت مخالف تحریک میں پی ٹی آئی سے اتحاد پر فیصلہ کیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے اور باہر قیادت میں یکسوئی نہیں، تاہم پی ٹی آئی کے ساتھ معاملات میں تلخی کم ہوئی ہے اور بیان بازی سے ممکنہ اتحاد میں دراڑ نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرے خلاف کوئی بیان دیا جاتا ہے تو پی ٹی آئی کو نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شیخ وقاص اکرم اور ان کے بڑوں سے میرے اچھے تعلقات ہیں، اور عید کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے خبردار کیا کہ اگر یکطرفہ فیصلے بند نہ کیے گئے تو ملکی سیاست میں شدت آئے گی۔
سربراہ جے یو آئی نے موجودہ حکمرانوں کے بارے میں کہا کہ وہ الیکشن جیت کر حکومت میں نہیں آئے، بلکہ حکومت میں شمولیت کے لیے حکمرانوں نے منتیں کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری اس وقت انجوائے کر رہے ہیں، اور جب ہم نکلیں گے تو حکمران یہ کہیں گے کہ ملک کا خیال رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام پارلیمنٹ سے ناراض ہیں، اور ایسے ملک نہیں چل سکتا۔
مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان کے معاملے پر بات چیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست نے کہا تو افغانستان کے معاملے میں بھی کردار ادا کرنے پر سوچا جا سکتا ہے۔